|

وقتِ اشاعت :   May 30 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرمولاناعبدالواسع نے کہاہے کہ گوادرکاشغراقتصادی راہداری پرتمام سیاسی قیادت سمیت بلوچستان کی عوام مطمئن ہے تاہم اس منصوبے پرہنگامی بنیادوں پرکام شروع کیاجائے جمہوریت کے نام پر صوبہ میں اقتدار حاصل کرنا جمہوری عمل کا تقاضا نہیں ہے اور تیسری جماعت کو اقتدار دینا صوبہ کے وسائل پر سودا بازی کرنے کے مترادف ہے موجودہ حکومت نے دو سال کے دوران صوبہ کیلئے کوئی بڑے منصوبے پر کام نہیں لیا اور نہ ہی بجٹ کے خرچ ہونے سے عوام کو کوئی فائدہ پہنچا ہے تعلیم اور صحت کے شعبوں کی بہتری محض اخباری بیانات تک محدود ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہاکہ اسلام آبادمیں وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کی قیادت میں تمام سیاسی جماعتوں نے گوادرکاشغراقتصادی راہداری پراعتماد کااظہارکیاتوصوبے کے عوام بھی سیاسی قیادت کے فیصلے کے بعداس اہم منصوبے پرمطمئن ہے تاہم اگرسیاسی قیادت کے فیصلے کے باوجود منصوبے پرٹال ومٹول سے کام لیاگیاتوجمعیت علماء اسلام دیگرسیاسی جماعتوں،بلوچستان اورخیبرپختونخواکے عوام کے ساتھ ملکرآئندہ کالائحہ عمل طے کریگی ہمیں خوشی ہے کہ مرکزی قیادت نے اس اہم منصوبے پرمحب وطن ہونے کاثبوت دیااورجمہوریت کاحسن بھی یہی ہے کہ تمام فیصلے سیاسی قیادت کرے توپھرملک میں کوئی بحران پیدانہیں ہوگاانہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے نیشنل پارٹی کوجمہوری کہناپرافسوس ہواہے اگرنیشنل پارٹی جمہوری جماعت ہوتی تووہ کبھی بھی غیرجمہوری عمل سے حکومت میں شامل نہ ہوتی اورنہ صوبے کے حکومت کاتاج اپنے سرپررکھتاجمہوری کاتقاضابھی یہی ہے کہ انتخابات میں جوجماعت اکثریت حاصل کرتی ہے وہ جماعت حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہوتی ہے مگرمجھے سمجھ نہیںآرہی کہ کس حیثیت سے نیشنل پارٹی کووزیراعلیٰ شپ دی گئی ہے پہلی اوردوسری جماعت کوچھوڑکرتیسری جماعت کواقتداردیناصوبے کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے شائدڈاکٹرعبدالمالک کواس لئے وزیراعلیٰ بنایاکہ وہ بلوچستان کے اہم منصوبوں پرخاموشی اختیارکرکے ان پرمرکز اپنااختیارحاصل کرے انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام نے کبھی بھی اقتدارکی لالچ نہیں کی اور موجودہ حکومت میں شامل دو جماعتوں نے دوسروں کے کندھے استعمال کرکے اقتدار حاصل کیا جس کی وجہ سے عوام کو موجودہ حکومت کے دور اقتدار کے دوران کوئی خاص فائدہ نہیں پہنچا انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سال کے دوران موجودہ حکومت نے صوبہ کیلئے کوئی خاص منصوبہ شروع نہیں کیا گوادر اور ریکوڈک اور سیندک پروجیکٹ پر صرف بیانات تک باتیں کی جارہی ہیں مگر موجودہ حکومت مخلص ہوتی تو گوادر کی عوام آج پانی کیلئے نہیں ترستے اس لئے ہم کہتے ہیں کہ موجودہ حکومت تمام وسائل کے باوجود عوام کو مطمئن نہ کرسکی۔