کوئٹہ : وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے سانحہ مستونگ کی شدید الفاظ میں مذمت کر تے ہوئے کہاہے کہ اس سانحے کے خلاف حکومت کی جانب سے تین روزہ سوگ کے دوران آج تاجر برادی اپنا کاروبار بند رکھ کر ملک دشمن عناصر کو یہ پیغام دیں کہ ہم سب ایک قوم ہیں امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے اور ان واقعات پر قابو پانے کیلئے چند روز میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جارہی ہے جس میں وزیر اعظم اور آرمی چیف بھی شرکت کریں گے سانحہ کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران 7دہشتگردوں کو ہلاک کر کے اسلحہ بارود برآمد کر لیا کوئٹہ کر اچی ،کوئٹہ ژوب ،کوئٹہ جیک آبادقومی شاہراہوں کی سیکورٹی کا ازسرنو جائز ہ لیاجارہاہے تاکہ انہیں سفر کے لئے محفوظ بنا یا جاسکے حکومت کی جانب سے فی کس افراد کے اہل خانہ کو 10لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا اس میں وزیراعلیٰ کے صوابدید ی فنڈز سے اضافہ کیا جاسکتاہے لواحقین کی جانب سے 6مطالبات پیش کیے گئے تھے جنہیں تسلیم کر لیا گیا ہے ان خیالات کااظہا رانہوں نے ہفتے کوجمعیت علماء اسلام کے رہنماء واپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع،اے این پی کے ڈپٹی اپوزیشن لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی ، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماء صوبائی وزیر اطلاعات و پارلیمانی امور عبدالرحیم زیارتوال ،پاکستان مسلم لیگ(ق) کے صوبائی صدر صوبائی وزیر شیخ جعفرخان مندوخیل ،پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما ء صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی ،کے ہمراہ وزیر اعلیٰ ہاؤ س مشترکہ پریس کانفر نس کے دوران کیا اس موقع پر صوبائی وزرا ء نواب محمد خان شاہوانی ،سردار رضا محمد بڑیچ ،اراکین اسمبلی سید لیاقت آغا،نصراللہ زیرے،وزیر اعلیٰ کے کورڈنیٹر احمد جان ،نیشنل پارٹی کے سینیٹر میر کبیر احمد محمد شہی ،چیف سیکرٹری سیف اللہ چٹھہ ،سیکرٹری داخلہ اکبر حسین درانی ،وزیر اعلیٰ پریس سیکرٹری حاجی عبدالمنان سمیت دیگر بھی موجود تھے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے گزشتہ شب کھڈکوچہ میں واقعے کی شدید الفا ظ میں مذمت کرتے ہوئے بلوچستان میں بسنے والی برادر اقوام کی خلاف سازش ہے اس میں حکومت اور اپوزیشن نے ملکر حالات کو کنٹرول کرنے کیلئے اپنا قردار ادا کیا ہے اور لو احقین کی جانب سے پیش کیے جانے والے مطالبا ت کو تسلیم کرتے ہوئے ان کے ورثاء کیلئے معاوضہ کا اعلان کر تے ہیں ان واقعات کے تدارک اور ان معاملا ت کو بہتر بنانے کیلئے آل پارٹیز کانفرنس بلائی جارہی ہے جس میں وزیر اعظم اور پاک فو ج کے سربراہ شرکت کریں گے ا س سلسلے میں وزیر اعظم ہاؤ سے رابطہ ہو چکا ہے کوئٹہ کراچی ،جیک آباد،ژوب قومی شاہرا ہوں کی سیکورٹی کا ازسرنوجائز ہ لیا جارہاہے اس کو مستقل بنیادو ں پر بہتر بنائے گے انہو ں نے اپوزیشن لیڈ ر مولانا عبدالوسع ،انجینئر زمرک خان اچکزئی ،پشتونخوا ہ ملی عوامی پارٹی رہنماء صوبائی عبدالرحیم زیارتوال سمیت دیگر کا شکریہ اداکرتے ہیں جنہو ں نے قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے لوگو ں کو پر امن رکھا کیو نکہ حکومت متا ثرہ خاندانوں کے غم میں برابر شریک ہیں حکومت اور اپوزیشن نے مل کر ملک دشمن عناصر کی سازشوں کو ناکام بنانا ہے حکومت تاجر برادی کے ساتھ مل کر متاثرہ خاندانو ں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کیلئے آج بلوچستان بھرمیں اپناکاروبار بند رکھے تاکہ جو عنا صر بلوچستان اور ملک کو غیر مستحکم کرنے کیلئے برادراقوام کو آپس میں لڑانے کے لئے اس طرح کے گھناؤنے کھیل کھیل رہی ہے حکومت نے 3روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جمعیت علماء اسلام کے رہنما ء واپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ملک وقوم سمیت برادراقوام کو آپس میں لڑانے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہاکہ آج حکومت اورآپوزیشن نے ملکر بلوچستان اور ملک کو لگنے والی آگ سے محفوظ بنایا ہے کیونکہ عالمی سطح پر مسلمانو ں اور حکومت کو ناکام بنانے کیلئے اس طرح کے سازشیں کی جارہی ہے اس سانحہ پر پوری قوم رنجیدہ اور غم زدہ ہے اپوزیشن حکومت کے غلط کامو ں کی نشاندہی کرتی ہے اور اچھے کامو ں کی حمایت اورمشکل وقت میں ملک اورقوم کے مفاد کیلئے ہم سب اکٹھے ہیں کیونکہ سانحہ کھڈکوچہ آرمی پبلک سکول اور سانحہ صفورا واقعے سے کم نہیں جس طرح نہتے بے گناہ 20افراد کو شہید کیا گیا یہ عالمی سازش ہے اس کے رد عمل میں بلوچستان اور ملک کو افراتفری کی جانب دھکیلنا تھا اور ہم نے ملکر ملک اورقوم کے مفاد کیلئے دھرناختم کرایا ہے انجینئر زمرک خان زچکزئی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ عالمی سازش کے ذریعے برادر اقوام دست وگریبان کر کے بلوچ پشتون کو لڑانے کی سازش کی جارہی ہے تاکہ بلوچستان اور ہمارا ملک غیر مستحکم ہو حکو مت واپوزیشن نے ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملکر دشمنو ں کی سازشوں کو ناکام بنانا ہے کیونکہ یہ جمہوریت اور ملک کے خلاف سازش تھی ہم نے قوم سے پرامن رہنے کی اپیل کی اس دوران کچھ لوگ حالات کو بگاڑنے کی کوشش کر رہے تھے گزشتہ 10روز کوئٹہ کے حالات خراب ہے کیونکہ پاک فوج اور دیگر اداروں کی کوششوں سے ملک کے حالات بہتری کی جانب جارہے تھے اور ہر شخص امن وامان کی صورتحال کو بہتر محسوس کر ہاتھا ہم سب نے ملکر دشمنو ں کی سازشوں کو ناکام بناناہے کیونکہ ہمارے نظریاتی اختلافات ضرورہوسکتے ہیں لیکن ہم ایک قوم ہیں جوایک دوسرے کے ساتھ رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں عبدالرحیم زیارتوال نے کہاکہ ہماری اسلامی اورقبائلی روایات اس طرح کے واقعات کی اجازت نہیں دیتی اورسانحہ کھڈکوچہ کے بعدتمام سیاسی پارٹیوں نے جس اندازمیں حالات کوبہتربنانے میں کرداراداکیاوہ قابل تحسین ہے ملک دشمن عناصرنے برادراقوام کوآپس میں لڑانے کی سازش کی ہے میڈیانے بھی موثرکرداراداکیاہے ہم سب نے مل بیٹھ کراس مسئلے کوحل کرناہے لواحقین کی جانب سے 6مطالبات پیش کئے گئے جنہیں ہم نے مل بیٹھ کرتسلیم کرلیاہے کیونکہ یہ صوبے کے لوگ ہے اورہم نے بلوچستان کوامن کاگہوارہ بناناہے فرقے،قومیت اوردہشت کی فضاء کوختم کرناہے کسی بھی شخص کویہ حق نہیں پہنچتاکہ وہ اپنے نظریے کی بناء پرکسی بھی انسان کوقتل کرے ہم مل کراس صورتحال پرقابوپائیں گے اورواقعہ میں فائرنگ کانشانہ بننے والے افرادکوفی کس 10لاکھ روپے دیاجائیگاجس میں وزیراعلیٰ کے صوابدیدفنڈزسے اضافہ بھی کیاجاسکتاہے صوبائی وزیرشیخ جعفرخان مندوخیل نے برادراقوام کولڑانے کے اس واقعہ کوعالمی سازش قراردیتے ہوئے ہمسایہ ملک انڈیاکی ایجنسی ’’را‘‘کے ملوث ہونے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ وہ دیگرلوگوں کے مفادات کواستعمال کرتے ہوئے ملک خدادمیں فنڈنگ کرکے حالات کوخراب کررہی ہے تاکہ یہ آگ بلوچستان اورملک بھرمیں پھیل سکے ہم نے تمام عالمی سازشوں کوناکام بناناہے اورغیرملکی فنڈنگ کاراستہ بھی روکناہے جوملک میں شیعہ سنی،آغاخانی،آرمی پبلک سکول سمیت دیگرواقعات رونماکرواکراپنے مقاصدحاصل کرناچاہتے ہیں حکومت اوراپوزیشن نے اس مسئلے پرمل کرقابوپانے کیلئے اقدامات اٹھائے ہیں صوبائی وزیرداخلہ میرسرفرازبگٹی نے کھڈکوچہ سانحہ کودل خراش واقعہ قراردیتے ہوئے کہاکہ سرچ آپریشن شروع ہے جس میں گزشتہ شب 2ہیلی کاپٹرحصہ لے رہے تھے اب اس میں5سوجواب زمینی جبکہ 4ہیلی کاپٹرکی مددسے آپریشن کررہے ہیں اس علاقے میں حتمیٰ نتیجے پرپہنچنے اوردہشت گردوں کاقلع قمع کرنے تک آپریشن جاری رہے گااورمعصوم شہریوں کے خون کابدلہ لیں گے کیونکہ اس علاقے میں’’را‘‘فنڈڈلشکراورتنظیمیں موجود ہیں جواپنی گھناؤنی کارروائیوں سے بلوچستان اورملک کوغیرمستحکم کرناچاہتے ہیں جس کی بنیادی وجہ اقتصادی کوریڈورہے جس سے پاکستان اوربلوچستان کامستقبل وابستہ ہے اوربرادراقوام کولڑانے کی سازش کوناکام بنائیں گے انہوں نے کہاکہ اس سانحہ کے بعدتمام قیادت نے متحدہوکرملک اورقوم کے مفاد کومدنظررکھ کراپناکرداراداکیاہے جوقابل تعریف ہے جس میں اپوزیشن اورحکومتی نمائندے بھی شامل ہے واقعہ کے تناظرمیںآل پارٹیزکانفرنس بلائی جارہی ہے ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے بتایاکہ بہت جلدآل پارٹیز کانفرنس بلارہے ہیں جس میں وزیراعطم اورپاک فوج کے سربراہ بھی شریک ہونگے اس حوالے سے وزیراعظم ہاؤس سے رابطہ ہوگیاہے وہ ایک دوروزمیں جواب دینگے انہوں نے کہاکہ حکومت نے اپنی ذمہ داری کونبھاتے ہوئے صوبائی وزراء،صوبائی سیکرٹری داخلہ اوردیگرانتظامی آفیسران کوموقع پربھیجاتاکہ صورتحال کاتدارک ہوسکے ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ میتوں کے ہمراہ احتجاج کے دوران چیف سیکرٹری،سیکرٹری داخلہ کمشنرکوئٹہ ڈویژن اورسی سی پی او نے مل کرموثرمیکینزم تیارکیاتھاتاکہ حالات خراب نہ ہو اورتمام صورتحال کواچھے طریقے سے ہینڈل کیاگیا۔