کوئٹہ: مستونگ میں بائیس مسافروں کے اغواء کے بعد قتل کا مقدمہ دو دن بعد کالعدم بلوچ شدت پسند تنظیم کے خلاف درج کرلیا گیا۔ مقدمے نواب خیر بخش مری مرحوم کے بیٹے زامران مری کو نامزد کیا گیا ۔لیویز کے مطابق مستونگ میں انتیس مئی کی شب بائیس دو مسافروں بسوں سے پچیس مسافروں کو اغواء کرکے بائیس مسافروں کو قتل اور باقیوں کو زخمی کرنے کا مقدمہ اکتیس مئی کو لیویز تھانہ کھڈ کھوچہ میں درج کرلیا گیا ہے۔ سیکورٹی اہلکار رحمت اللہ کی مدعیت میں درج مقدمے نمبر08/2015میں انسداد دہشتگردی ایکٹ، قتل اور اقدام قتل کی دفعات لگائی گئی ہیں۔ لیویز کے مطابق مقدمہ واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنے والی علیحدگی پسند تنظیم، کالعدم یونائیٹڈ بلوچ آرمی کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ تنظیم کے مبینہ سربراہ زاعمران مری عرف مہران مری، ترجمان مرید بلوچ، شیر عالم مری ، عبدالنبی بنگلزئی ،سرفراز بنگلزئی، عبدالنبی باروزئی، قادر مری، شاہ بخش، نثار، محمد حسین، حمید ناڑی سمیت بارہ ملزمان کو مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردوں نے بے گناہ افراد کا قتل عام کرکے پاکستان کی سلامتی اور امن کونقصان پہنچایا ۔