|

وقتِ اشاعت :   June 3 – 2015

اسلام آباد :  بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش کا حق جتانے کے بعد اسلام آباد اور کوئٹہ میں سرد مہری دیکھنے میں آرہی ہے اور غیر ملکی اور ملکی کمپنیوں کی جانب سے تیل کی ڈرلنگ میں تاخیر ہورہی ہے ۔ میڈیا رپورٹس میں ایک وزارت پیٹرولیم کے سینیئر عہدیدار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت اپنے آئینی حق پر زور دے رہی ہے انہوں نے کہا کہ گیند صوبائی حکومت کی کورٹ میں ہے ان کا کہنا تھا کہ وزیر مملکت برائے پیٹرولیم جام کمال خان اگلے چند دنوں میں بلوچستان کے چیف سیکرٹری سیف اﷲ چھٹہ کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں دریں اچناء تیل و گیس کی مقامی اور غیر مقامی کمپنیوں کو مشکلات اور تاخیری حربوں کا سامنا ہے کیونکہ صوبائی حکومت نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو خط میں احکامات بھیجے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ این او سی نہ رکھنے والی کمپنیوں کو سروے کی اجازت نہ دی جائے۔ یہ تنازعہ اس وقت کھڑا ہوا جب صوبائی حکومت کے نوٹس میں یہ بات آئی کہ وزارت پیٹرولیم 18 ویں ترمیم کی خلاف ورزی میں تیل و گیس کمپنیوں کو لائسنس دے رہی ہے بلوچستان حکومت کے ترجمان جان بلیدی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت پہلے اس حوالے سے صوبائی حکومت سے مشاورت کرے