|

وقتِ اشاعت :   June 4 – 2015

نیوز: بلوچ قوم پرست رہنماء میرشیرعالم مری فرزند بابو جنرل شیروف مری نے گزشتہ دنوں سانحہِ مستونگ پر اپنا ردعمل دکھاتے ہوئے کہا کہ ریاست اور اس کے چھپے ہاتھ ہمیشہ بلوچ قوم اور بلوچ قومی تحریک کے خلاف نت نئے حربے استعمال کرکے بلوچ قوم کو آپس میں دست و گریباں کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ سانحہِ مستونگ کی ایف آئی آر میرے اور باقی بلوچ قوم پرست رہنماؤں کے خلاف کاٹنا ریاستی بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت ہے ایسے اوچھے ہتکھنڈے اور ریاستی چال ہمیں بلوچ قومی حقوق بارے جمہوری آواز اٹھانے سے نہیں روک سکتے. میرشیرعالم مری نے کہا کہ بلوچ قوم نے ہمیشہ اپنے اسلاف کی طرح اپنے روایتوں کا امین بن کر اپنے برادر اقوام اور ہمسایوں کا خیال رکھا اور ان کے ساتھ برادرانہ تعلقات استوار رکھے. لیکن حکمران اور ان کے خفیہ اداروں نے ہمیشہ یہی چال چلی کہ بلوچ معاشرے میں افراتفری کا ایسا میدان سجایا جائے جس سے بلوچ سرزمین پر پشتون اور بلوچ دست و گریباں ہوں اور اس امر کے لئے ریاست نے بلوچ قوم اور پشتون قوم سے اپنے چند لے پالک پال کر ان کو قومی روایات کے برخلاف سرگرم رکھا اور انہی ہی کی وجہ سے ریاست پاکستان ہر لحظ اپنے عزائم کی تکمیل کے لئے کوشاں ہے. انہوں نے مزید تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ بلوچ قومی حقوق کے لئے آواز بلند کی ہے اور ہر پلیٹ فارم پر کرتے رہینگے ہمارے خلاف ایف آئی آر یا کوئی دوسرا ہتھکنڈہ ہمیں اپنی جہد سے داستبردار نہیں کرسکتا. انہوں نے کہا کہ مستونگ جیسے سانحہ اور پشتون قوم پر مظالم ڈھاکر انہیں بلوچ قومی تحریک سے جوڑنا ریاست کی بوکھلاہٹ اور ناکامی کا کھلا ثبوت ہے لہذا بلوچ قوم اور پشتون مخلص رہنماؤں کو چاہئیے کہ وہ ریاستی عزائم کو بھانپ لیں ورنہ اس جیسی غیرمہذب ریاست ہماری شناخت کو مٹانے کے لئے نیا حربہ استعمال کرسکتا ہے.