۔ — فائل فوٹو

|

وقتِ اشاعت :   June 9 – 2015

کوئٹہ:  ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی جس کے دوران کاروباری و تجارتی مراکز بند رہے ۔علمدار روڈ اور مغربی بائی پاس پر احتجاجی ریلی اور دھرنے کا انعقاد بھی کیا گیا۔ مظاہرین نے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث عناصر کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔کوئٹہ کے علاقے میزان چوک پر اتوار کو ہزارہ برادری کے پانچ افراد کو ہدف بناکر قتل کیا گیا تھا۔ واقعہ کے خلاف ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی ، بلوچستان شیعہ کانفرنس اور مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے پیر کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دی گئی تھی جس کی حمایت اتحاد تاجران ، نیشنل پارٹی، پشتونخوا میپ، مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق نے بھی کی۔مجلس وحدت المسلمین نے واقعہ کے خلاف پانچ روزہ جبکہ بلوچستان شیعہ کانفرنس نے تین روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا ۔ہڑتال کی اپیل پر علمدار روڈ، طوغی روڈ، سرکلر روڈ، مشن روڈ ، میزان چوک، لیاقت بازار، قندھاری بازار ، مسجد روڈ، پرنس روڈ، فاطمہ جناح روڈسمیت شہر کے دیگر وسطی علاقوں میں کاروباری و تجارتی مراکز اوردکانیں بند رہیں جبکہ شہر کے نواحی علاقوں میں جزوی ہڑتال رہی۔ ٹریفک بھی معمول سے کم رہی۔ شہر میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے بعد سیکورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے تھے ۔ صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے شہر کی صورتحال کے پیش نظر دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کرکے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور پانچ سے زائد افراد کے اجتماع پر ایک ہفتے کیلئے پابندی عائد کی گئی تھی ۔ اس پابندی پر بھی سختی سے عملدرآمد کرایا جارہا ہے اور خلاف ورزی پر درجنوں موٹر سائیکلیں پولیس تھانوں میں بند کردی گئیں۔ شہر کے حساس علاقوں میں پولیس کے ساتھ ساتھ انٹی ٹیررسٹ فورس، آر آر جی ،بلوچستان کانسٹیبلری اور ایف سی کے اہلکار بکتر بند گاڑیوں اور پیدل گشت کر تے رہے تاہم ہڑتال کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔دوسری جانب ہزارہ برادری کے افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔ مغربی بائی پاس پر ہزارہ قبرستان کے قریب ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے پچاس کے قریب نوجوانوں نے دوسرے روز بھی دھرنا دیا۔ احتجاج کے باعث شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدروفت معطل رہی اور سڑک کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ مظاہرین نے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب کوئٹہ یکجہتی کونسل کی جانب سے علمدار روڈ پر احتجاجی ریلی اور جلسے کا احتجاج کیا ۔ جلسہ سے بلوچستان شیعہ کانفرنس ، مجلس وحدت المسلمین اور دیگر تنظیموں کے عہدیداروں رکن صوبائی اسمبلی آغا سید رضا، قیوم نظر چنگیزی ، طاہر خان ایڈووکیٹ اور دیگر نے خطاب کیا۔ انہوں نے کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک سازش کے تحت شہر میں فرقہ وارانہ دہشتگردی کو ہوا دی جاری ہے ، بے گناہ افراد کو قتل کرنے کے بعد دہشتگرد باآسانی فرار ہوجاتے ہیں اور فورسز کوئی موثر کارروائی نہیں کرتی ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آپریشن ضرب کا دائرہ کار کوئٹہ تک وسیع کرتے ہوئے دہشتگردوں کے خلاف موثر کارروائی کی جائے اور انہیں انجام تک پہنچایا جائے۔ شہر میں ہزارہ بردری کے افراداورتاجروں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔