اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے اختیارات کے ناجائز استعمال پر سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی، سندھ کے دو سابق صوبائی وزراء پیر مظہر الحق اور سیّد علی مردان شاہ اور بینک آف پنجاب کے سابق ڈائریکٹر خرم افتخار کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس منگل کو چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی صدارت میں نیب ہیڈ کوارٹرز میں ہوا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ان پر تین نائب تحصیلداروں کو غیر قانونی طریقہ سے بھرتی کرنے کا الزام ہے۔ اجلاس میں ایم ایس ایم ٹیکس کے چیف ایگزیکٹو اور بینک آف پنجاب کے سابق ڈائریکٹر خرم افتخار کے خلاف انکوائری شروع کرنے کی منظوری دی گئی، ان پر بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے۔ انہوں نے ڈائریکٹر بینک آف پنجاب کی حیثیت سے غیر قانونی طور پر ایم ٹیکس، شمع اور ایمفورٹ گروپ کو بینک آف پنجاب سے قرضہ دیا جس سے قومی خزانہ کو 6 ارب 13 کروڑ 90 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے فیڈرل ایمپلائز بینوولینٹ اینڈ گروپ انشورنس فنڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر صادق علی خان سمیت دیگر افسران کے خلاف مزید تحقیقات کی منظوری دی۔ انہوں نے 2010ء میں ادارے کی خراب مالی حالت کے باوجود 73 کروڑ 80 لاکھ روپے کی ایگری ٹیک میں سرمایہ کاری کی اس سے بینوولینٹ فنڈ کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے اس حوالہ سے دو ہفتوں میں رپورٹ طلب کر لی۔ اجلاس میں بلوچستان کے محکمہ جیل خانہ جات اور داخلہ کے افسران اکبر درانی اور بشیر احمد بنگلزئی کے خلاف بھی تحقیقات شروع کرنے کی منظوری دی گئی۔ ایگزیکٹو بورڈ نے عدم ثبوت کی بناء پر کسی بھی معاملہ میں مزید کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں دو شکایات کی تصدیق کا فیصلہ کیا گیا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے سندھ کے سابق وزیر تعلیم پیر مظہر الحق کے خلاف اساتذہ کی بھرتیوں میں رشوت لینے کے الزام کی تفتیش کا فیصلہ کیا جبکہ سندھ کے سابق وزیر بہبود آبادی سید علی مردان کے خلاف سرکاری فنڈز کے غلط استعمال پر ان کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں عدم ثبوت کی بناء پر سابق وفاقی وزیر سردار یعقوب خان ناصر اور یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن آف پاکستان کے حکام کے خلاف انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے ایم ایس ایاز بلڈرز، پارلیمنٹیرین انکلیو ہاؤسنگ سکیم کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایاز خان مندوخیل، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سہیل نقوی و دیگر کے خلاف تحقیقات بند کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس موقع پر نیب کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے مثبت سوچ اور آگہی کے ذریعے بدعنوانی کے خاتمہ کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام بدعنوان اور مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ انہوں نے نیب حکام کو ہدایت کی کہ بدعنوانی کے مقدمات کی تفتیش شفاف طریقہ سے میرٹ پر کی جائے