لاہور+پشاور+کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے سر براہ مو لا نا فضل الرحمن کی اپیل پربرمامیں مسلمانوں کے ساتھ ہو نیوالے بدترین مظالم کے خلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منا یا گیا۔ لاہور،پشاور،کراچی،حیدرآباد،سکھر،بہاولپور،قلات،لورالائی،چمن سمیت مختلف شہروں میں جلوس نکالے گئے اور مظاہرے کئے گئے ،کوئٹہ میں بھی مساجد میں میں مذمتی قرار دادیں منظور کی گئیں ،جمعیت کے امیرمولاناولی محمدترابی،قاری انوارالحق حقانی،حافظ رشیداحمد،قاری جمعہ خان،مولانامحمدقاسم شابوی ودیگرنے احتجاجی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے بر ما میں مسلمانوں پرمظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ میا نمار میں مسلمانوں کے قتل پر یو این او کا کردار شر مناک اور قابل مذمت ہے انہوں نے اسلامی سر براہی کانفرنس کا ہنگامی اجلاس بلا نے کا مطا لبہ کرتے ہوئے کہا کہ بر ما میں مسلمانوں کے قتل عام کو رکوانے کے لیئے فوری مؤثر اقدامات کا مطا لبہ کیا انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو ان مظالم کے خلاف مؤثر آواز اٹھانی چاہیے اور انھیں رکوانے کے لیئے فوری حکمت عملی اختیار کرنی چاہیے انہوں نے کہا کہ بر ما میں مسلمانوں کے ساتھ ہو نیوالے مظالم پر عالمی برا دری کی خاموشی انتہائی مجر مانہ غفلت اور اسلام دشمنی کا منہ بو لتا ثبوت ہے ، امریکی اور اس کے اتحادیوں کو بر ما کے مظلوم مسلمانوں کی کٹی ،جلی لاشیں کیوں نظر نہیں آتی۔جمعیت علماء اسلام کے میڈیاسیل کے جاری کردہ بیان کے مطابق بلوچستان کے مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ،لورالائی میں عطاء اللہ کاکڑ،مولانامحمدصادق خوستی،جلال شاہ اخندزادہ،چمن میں مولاناعبدالکریم،حاجی بہرام خان اچکزئی،مولاناعبدالخالق خادم،حاجی غوث اللہ،حافظ عبداللہ،مولانافتح محمد،مولاناعبدالستار،حاجی امان اللہ،نوشکی میں ضلعی امیرمولناغلام حیدر،مولاناعبدالغفار،مولانااخترمحمد،مولانااحمدشاہ کلانی،مسلم باغ میں مولوی اللہ نور،مولنااللہ دادحقمل،مولوی علی محمد،مولوی عبدالصمد،مولوی شیرعلی،قلات میں صوبائی سالارحافظ محمدابراہیم لہڑی،مولاناسکندر،سوراب میں مولانااسماعیل،واشک میں ملک عمر،مولاناہمزہ،ماشکیل میں مولانایارمحمد،لسبیلہ میں مولاناغلام قادرقاسمی،خضدارمیں مفتی عبدالقادرشاہوانی،خاران میں حافظ حفیظ الرحمن،مفتی عبدالغفار،سبی میں مولاناعطاء اللہ،بولان میں مولانامحمدانورسمالانی،مولاناعبدالصمدکی قیادت میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اورمظاہرے کئے گئے،مظاہرے سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہبر ما کے مسلمان محمد بن قاسم اور صلاح الدین ایوبی کے منتظر ہیں۔2012سے ابتک ظالم بدھوں نے 28ہزار سے زائد مسلمانوں کو شہید کردیا ہے ہزاروں بستیاں جلا دی گئی ہیں 5ہزار سے زائد مسلم خواتین کی عصمت دری کی گئی ،ہزاروں معصوم بچوں کو انکے والدین کے سامنے ذبح کردیا گیاجس پر مظالم پر انسانی حقوق اور یو این او خاموش تما شائی بنے ہوئے ہیں ،انہوں نے مسلم ممالک سے سفارتی سطح پر احتجاج کرنے ، اقوام متحدہ اور ا و آئی سی کا اجلاس طلب کرکے برما کی حکومت پر عالمی سطح پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا ہے اورکہاہے کہ بر ما کے مسلمانوں پر ہو نے والے بد ترین ظلم پر انسانیت کے سر شرم سے جھک گئے ہیں، انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق ذمہ داران کب آواز اٹھائیں گے انہوں نے تمام مسلم حکمران اس مظالم کے خلاف آواز اٹھائیں اور برما حکومت سے دوٹوک بات کریں انہوں نے کہاکہ میانمار میں سمندر میں پھنسے افراد کو ضروریات اشیاء کی کمی جو انتہائی تشویشناک ہے انہوں نے کہاکہ یو این او کو اپنا منافقانہ کردار ختم کر نا چاہیے اور بر ما حکومت سے بات کر نی چاہیے۔مقررین نے کہاکہ برما میں روہنگیاں کے مسلمانوں کے قتل عام پر دنیا بھر کے مسلمان رنجیدہ اور غمزدہ ہیں اور مسلم ممالک کے حکمرانوں کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ وہ ان مظلوموں کی مدد کے لئے کب آگے بڑھتے ہیں، انہوں نے کہاکہOICاور مسلم سربراہان مملکت غیرت ایمانی ،قومی حمیت اور انسانی ہمدرری کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں برما ،روہنگیاں کے مسلمانوں کے تحفظ اورآبادی کا معاملہ اٹھائے اگر اقوام متحدہ برما کے مسلمانوں کا قتل عام بند نہیں کراسکتی تو مشرقی تیمور کی طرز پر برما کے مسلمانوں کی الگ ریاست بنائی جائے ،جہاں وہ عزت سے زندگی بسر کرسکیں، انہوں نے کہا کہ نوازشریف برما میں مسلمانوں کا قتل عام رکوانے کے لئے اقوام عالم میں صدائے احتجاج بلند کریں مسلم امہ کو یکجا کر کے مسلم سربراہان مملکت کو مظلوم مسلمانوں کی دادرسی کیلئے مجبور کیا جائے انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلام کا قلعہ ہے دنیا بھر کے مسلمانوں کی امنگوں کا ترجمان ہے لہذا پاکستان کو برمی مسلمانوں کی دادرسی کیلئے اسلامی سربراہی اور وزراء خارجہ کی کانفرنس طلب کر کے مظلوم مسلمانوں کے قتل عام کو رکوانے کیلئے ٹھوس اور مربوط لائحہ عمل ترتیب دینا چاہئے۔