|

وقتِ اشاعت :   June 15 – 2015

کوئٹہ: بلوچ رپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جاری آپریشن کیخلاف 20 کو جرمنی اور 25 اور 26 جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا جائے گا یہاں جاری ہونیوالے اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بی آر پی برطانیہ چیپٹر کی جانب سے لندن میں بلوچستان میں جاری ریاستی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں بلوچ رہنماؤں اور کارکنان کے علاوہ لندن میں مقیم انسانی حقوق کے کارکنوں نے بھی شرکت کی تقریب میں بلوچستان میں جاری کارروائی ،اغواء نما گرفتاریوں، مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی ، اجتماعی قبروں سمیت فورسز کی کارروائیوں کو اجاگر کیا گیا اور بلوچ قومی جدو جہد کے بارے میں آگاہی فراہم کی گئی کانفرنس سے بلوچ ری پبلکن پارٹی برطانیہ کے صدر منصور بلوچ سردار بختیار خان ڈومکی، نیشنز وداوٹ سٹیٹ سے تعلق رکھنے والے ڈورس جونز،احواز آرگنازیشن کے علی احواز، بلوچ لکھاری ڈاکٹر نصیر دشتی اور عبداللہ بلوچ نے خطاب کیامقررین نے بلوچستان میں جاری ریاستی مظالم پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے فورسزبلوچستان میں بلوچ قوم کے خلاف سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جرائم کا ارتقاب کررہی ہیں لیکن بدقستمی سے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے اس پر نوٹس لینے سے کترا رہے ہیں جو کہ انتہائی افسوسناک ہے بلوچ رہنماؤں اور انسانی حقوق کے کارکنان نے عالمی دینا سے بلوچستان میں جاری بلوچ نسل کشی کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور وہاں پر جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اورفورسز کی کارروائیوں کو رکوانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی شیر محمد بگٹی نے کہا کہ بی آرپی کی جانب سے یورپ میں آگاہی مہم کاآغاز کیا گیا ہے جس کے تحت 20 جون کو جرمنی میں جبکہ 25 اور26جون کو سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور کانفرنس کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔