|

وقتِ اشاعت :   June 17 – 2015

کوئٹہ :  بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل نے گوادر ‘ پسنی سمیت ساحل پٹی میں آبائی لوگوں کی زمینوں کو سیٹلمنٹ کے نام پر غیر مقامی لوگوں کو الاٹ کرنے کوششوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران گوادر ‘ پسنی سمیت بیشتر علاقوں میں حکومت کوشش کر رہی ہے کہ زمینوں کواسیٹلمنٹ کی آڑ میں ہزاروں سالوں سے آباد بلوچ فرزندوں کے ناموں سے ٹرانسفر کر کے غیر بلوچوں کے ناموں پر اندراج کیا جائے انہوں نے کہا کہ ساحل بلوچستان پر ہزاروں سالوں سے آباد مقامی بلوچ قبائل ‘ زمینداروں کی آبائی زمینیں ان کی اپنی ملکیت ہیں اب بندوبست کے ذریعے بلوچوں کو اپنے ہی زمینوں سے بے دخل کرنے قبضہ گیری اور غیر مقامی گروہوں کو زمینیں الاٹ کرنے کی سازشیں جاری ہیں انہوں نے کہا کہ عوامی حکومت عوام کے مسائل کو حل کرنے پر عمل پیرا ہوتی ہے لیکن موجودہ حکمران جنہیں عوام کے مسائل ‘ مشکلات احساسات و جذبات سے کوئی سروکار ہے نہ ہی عوام کے دکھوں کا مداوا کرنا چاہتے ہیں بلکہ اپنی ناکام حکمرانی کو طول دینے کی خاطر اور انفرادی مفادات کے حصول کیلئے کوشاں ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی قوم دوست ‘ وطن دوست سیاسی قوت ہے جو عوام کے جذبات ‘ احساسات عوام کی ترجمانی کرتی ہے عوام کے مسائل حل کرنا اور ان کے ساتھ کسی قسم کی ناانصافی کرنا یا معاشی طور پر بدحالی مشکلات سے دوچار کرنا یا ان کے بنیادی حقوق پر غضب کرنے جیسی پالیسیوں کو ہرگزبرداشت نہیں کیا جائیگا آج بلوچستان کے عوام بخوبی جان چکے ہیں کہ حکمران بلوچوں کو استحصال کا نشانہ بنا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پسنی ‘ گوادر سمیت ساحل بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں سرکار مقامی بلوچ زمینداروں کی زمینوں پر بندوبست کے نام پر اپنے ہی آبائی زمینوں سے محروم کر کے ان کی جگہ پر غیر مقامی لوگوں کونوازنا چاہتی ہے پارٹی اس امر کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی اور اس قسم کے ناروا پالیسیوں کو تبدیل نہ کیا گیا تو قبضہ گیری کی پالیسی کو روا رکھا گیا تو پارٹی احتجاج کا حقوق محفوظ رکھتی ہے انہوں نے کہا کہ حکمران اقتدار پر براجمان ہونے کے بعد بلوچوں کو اپنے ہی زمینوں سے بے دخل کرنے ‘ استحصال کا نشانہ بنانے کی پالیسی پر گامزن ہیں پارٹی بلوچ عوام کی نمائندہ جماعت ہے ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے کہ بلوچستان کی تمام طبقہ فکر کی نمائندگی کرتے ہوئے ان کے ساتھ جو بھی ناانصافیاں برتی جا رہی ہیں ان کے خلاف آواز بلند کرنے کو ترجیح دیں گے کیونکہ موجودہ حکمرانوں نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے مسائل سے دوچار کر دیا ہے موجودہ حکمرانوں کے دور میں عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئے اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں اب نوبت یہاں آ پہنچی ہے کہ عوام کے آبائی زمینوں پر قبضہ گیری اور غیر مقامی لوگوں کے ناموں پر منتقل کرنے جیسے اقدامات سے بھی گریز نہیں کیا جا رہا ہے ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بلوچستان کے بلوچ عوام لاوارث نہیں کہ بلوچوں کی زمینوں پر غیر قانونی قبضہ کیا جائے پارٹی ہر فورم پر ایسے اقدامات کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ بندوبست کے نام پر جو ریکارڈ حکمرانوں نے تحویل میں لیا ہے اس کا مقصد یہ یہی ہے کہ مقامی بلوچ قبائل کے زمینوں کو سرکاری زمین ظاہر کر کے غیر مقامی لوگوں کے ناموں پر الاٹ کیا جائے حکمران ایسے اقدامات سے گریز کریں۔