چاغی: دالبندین میں مختلف پارٹیز کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ اور قلت آب کے خلاف احتجاجی ریلی اور دالبندین مرکزی چوک پرجلسہ احتجاجی ریلی میں پاکستان پیپلز پارٹی ،جمعیت علماء اسلام (نظر یاتی ) بلوچستان نیشنل پارٹی ودیگر نے شرکت کیا ۔احتجاجی ریلی مختلف شاہرائیوں سے ہوتی ہوئی دالبندین مرکزی چوک پر جلسے کی شکل اختیار کی ۔احتجاجی جلسے سے پیپلز یوتھ کے ضلعی صدر میر آحمد محمد حسنی ،بی این پی کے رہنما حاجی حبیب ریکی ،جمعیت علماء اسلام نظر یاتی تحصیل دالبندین کے نائب امیر حافظ عبد الا حد کبدانی ویگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مبارک مہینہ میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کرنا دالبندین عوام کے ساتھ ظلم کے مترداف ہے ریکوڈک اور سیندک ہونے کے باوجود نوکنڈی اور دالبندین میں قلت آب کا صورتحال پیدا ہونا ہماری بدقسمتی ہیں ۔مقررین نے مزید کہا دالبندین میں گزشتہ روزسے بجلی اور پانی کے مسلے نے عوام کو شدید پریشانی میں مبتلا کردیا ہے حکمران جماعت ایک زمانہ میں دالبندین میں پانی اور بجلی کے مسلے پر پیش پیش ہوا کرتے تھیں ۔اب ایسا لگتا ہے کہ بلوچستان کے بلوچ لوگوں کے مسائلوں سے جان بوجھ کر چشم پوشی اختیار کر رہا ہے ایک بلوچ وزیر اعلیٰ ہونے کے ناطے افسوسناک عمل ہے ،انہوں نے کہا ہماری بد قسمتی یہ ہے جو بھی مڈل کلاس کے شخصیت جب اعلیٰ عہدے پر فائض ہوجاتے ہیں وہ مڈل کلاس سے خود بخود ہائی کلاس کا بن جاتے ہیں ،تو مڈل کلاس عوام کا مسلہ کون حل کریگا ۔انہوں نے کہا رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں پانی اور بجلی کی قلت کو پیدا کرنے سے عوام اور روزدار تاجر شدید پریشانی سے دوچار ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے شرم کی بات ہے کہ گزشتہ روز نوکنڈی میں ہماری ماں بہن ،پانی کے مسلے پر سڑکوں پر نکل آئے ہیں موجودہ حکمرانوں کی منہ پر ایک تماچہ کی مترداف ہے۔انہوں نے کہا موجودہ بلوچستان حکومت انتہائی نااہل اور ختم ہے ۔روز بروز مسائلوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ،اگر دالبندین اور نوکنڈی میں پانی اور بجلی کا مسلہ دو دن کے اندر حل نہیں ہوا تو تفتان سے لیکر کوئٹہ تک پاک ایران آر سی ڈی شاہراہ کو بلاک کر دیا جائے گا ۔احتجاجی ریلی میں بڑی تعداد میں مختلف پارٹیز کے کارکنان اور لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کیا ۔