|

وقتِ اشاعت :   June 25 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں مشیرخزانہ میرخالد خان لانگو نے تخمینہ جات سالانہ میزانیہ بابت سال 2015-16کے رواں اخراجات کے 45مطالبات زرایک کھرب 75ارب 16کروڑ96لاکھ 2041جبکہ ترقیاتی اخراجات 64ارب 50کروڑ50لاکھ 66ہزار کوایوان میں پیش کردی بلوچستان اسمبلی کا اجلاس قائم مقام اسپیکرمیرعبدالقدوس بزنجوکی صدارت میں شروع ہوااجلاس میں مشیرخزانہ نے آئندہ مالی سال 2015-16کے مطالبات زرپیش کرتے ہوئے کہاکہ ایک رقم جو14ارب 69کروڑ93لاکھ 44ہزار291روپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد جنرل ایڈمنسٹریشن بشمول ارگانز آف سٹیٹ فسکل ایڈمنسٹریشن اکنامک ریگولیشن،سٹیٹسٹکس،پبلسٹی،اینڈانفارمیشن وغیرہ برداشت کرنے پڑینگے ایک رقم جو63کروڑ82لاکھ 76ہزار2سوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مدصوبائی ایکسائز برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو2کروڑ21لاکھ 11300روپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مداسٹامپ برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو12ارب روپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’پنشن ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ایک رقم جوایک ارب49کروڑ71لاکھ 75ہزار95 ہزار4سوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’ایڈمنسٹریشن آف جسٹس ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ایک رقم جو23کروڑ89لاکھ 92100سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’پراسیکیوشن ڈپارٹمنٹ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ایک رقم جو13ارب 60کروڑ82لاکھ 64800روپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’بلوچستان پولیس‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو4ارب 9کروڑ9لاکھ 38800 روپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’بلوچستان کانسٹیبلری‘‘برداشت کرنے پڑینگے۔ایک رقم جوجو5ارب 78کروڑ66لاکھ 15700روپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’لیویز ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو76کروڑ2لاکھ 75700روپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’جیل وقیدوبندمقامات ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم 9کروڑ94لاکھ 85ہزارروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’شہری دفاع ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو7ارب 89کروڑ83لاکھ 92550روپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’سول ورکس بشمول اسٹیبلشمنٹ چارجز ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو2ارب 96کروڑ80لاکھ 8ہزار500روپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’پبلک ہیلتھ سروسز ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو81کروڑ53لاکھ 43ہزار8سوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’ورکس اربن کیوواسا ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔انہوں نے کہاکہ ایک رقم جو13ارب 20کروڑ93لاکھ 99ہزار6سوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’ہائرایجوکیشن‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو25ارب 11کروڑ78لاکھ 7ہزارسوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’ثانوی تعلیم‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو4کروڑ20لاکھ 21ہزار7سوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’آثارقدیمہ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو15ارب 48کروڑ20لاکھ 99ہزار800روپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’صحت‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو74کروڑ43لاکھ 50ہزار800روپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’بہبودآبادی‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو95کروڑ21لاکھ 22ہزار4سوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’افرادی قوت ولیبرانتظام‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو39کروڑ74لاکھ 7ہزار3سوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’ایڈمنسٹریشن آف سپورٹ اورتفریحی سہولیات‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو12کروڑ10لاکھ 60دوسوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’ثقافتی خدمات‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو83کروڑ14لاکھ 17ہزارچارسوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’سماجی تحفظ وسماجی بہبود‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو3ارب 5کروڑ50لاکھ روپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’قدرتی آفات ودیگرحادثات(ریلیف)‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو61کروڑ86لاکھ 64ہزارچھ سوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’مذہبی اوراقلیتی امور‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو40کروڑ37لاکھ 24ہزارچارسوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’خوراک ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو6ارب 80کروڑ72لاکھ 48ہزارسات سوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’زراعت ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو15کروڑ75لاکھ 53ہزار2سوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’مالیہ اراضی ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو2ارب 81کروڑ25لاکھ 49ہزارچارسوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’امورحیوانات‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو94کروڑ51لاکھ 42ہزارنوسوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’جنگلات‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو61کروڑ96لاکھ 11ہزاردوسوپچاس روپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’ماہی گیری ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو12کروڑ19لاکھ 17ہزاردوسوسے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’امدادی باہمی‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو1ارب 83کروڑ86لاکھ پچپن ہزاردوسوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’آبپاشی‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو7ارب 46کروڑ13لاکھ 38ہزارنوسوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’دیہی ترقی‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو4کروڑ20لاکھ 21ہزار7سوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’آثارقدیمہ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جوایک ارب 11کروڑ33لاکھ 43ہزار8سوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’صنعت‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو10کروڑ66لاکھ 45ہزاردوسوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’سٹیشنری وطباعت‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جوایک ارب 59کروڑ47لاکھ 17ہزارپانچ سوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’معدنی وسائل (سائنسی شعبہ جات)‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو 6کروڑ61لاکھ 57ہزارایک سوروپے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’محکمہ ٹرانسپورٹ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو9کروڑ48لاکھ 92ہزارروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’محکمہ ترقی ونسواں‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو14ارب 33کروڑ41لاکھ 52ہزارنوسوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’شعبہ توانائی‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو32کروڑ58لاکھ 76ہزارروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو54کروڑ8لاکھ 68ہزاردوسوروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’محکمہ کنٹرول ماحولیات‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو1ارب 54کروڑ20لاکھ 49ہزارنوسوپچاس روپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’قرض کی ادائیگی اوردیگرذمہ داریاں‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو16ارب 11کروڑ49لاکھ 83ہزار 930روپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’عوامی قرض ڈسچارجڈ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو4ارب 35کروڑ88لاکھ 50ہزارروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’سٹیٹ ٹریڈنگ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔رواں ترقیاتی اخراجات میں ایک ارب 57کروڑ2لاکھ 59ہزار سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’جنرل پبلک سروسز‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو93کروڑ22لاکھ 21ہزارروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’پبلک آرڈراورحفاظتی امور‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو22ارب 76کروڑ67لاکھ 75ہزارروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’اقتصادی امور‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو4ارب 59کروڑ56لاکھ تین ہزاروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’ماحولیاتی تحفظ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو8ارب 56کروڑ50لاکھ 36ہزاروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’رہائشی اورکمیونٹی سہولیات‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو3ارب 83کروڑ98لاکھ 40ہزارروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’صحت‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو2ارب 34کروڑ11لاکھ 33ہزارروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’تفریح ثقافت اورمذہب‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو10ارب 1کروڑ75لاکھ 70ہزارروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’تعلیمی امورخدمات ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔ایک رقم جو17کروڑ69لاکھ 29ہزارروپے سے متجاوز نہ ہو وزیراعلیٰ کوان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جومالی سال کے اختتام 30جون 2016کے دوران بسلسلہ مد’’سماجی تحفظ‘‘برداشت کرنے پڑینگے ۔