|

وقتِ اشاعت :   July 3 – 2015

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ بڑی تیزی کے ساتھ افغان مہاجرین کو شناختی کارڈز سمیت دیگر دستاویزات بنانے کا عمل جاری ہے غیر قانونی طریقے سے بلوچستان حکومت اپنی سرکاری مشینری کو بھی خاطر میں لانے سے گریزاں نہیں بلکہ خلاف قانون اقدامات سے بھی گریز نہیں کیا جا رہا نادرا اور پاسپورٹ آفس پر سیاسی دباؤ بڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں حکمرانوں نے بلوچستان میں چالیس لاکھ افغان مہاجرین جن کی زیادہ تر غیر قانونی آباد کاری بلوچستان میں کی گئی ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکمران افغان مہاجرین کے متعلق واضح پالیسی نہ دینا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ بلواسطہ یا بلاواسطہ صوبائی حکمرانوں کی اس متعلق جو نرم گوشہ رکھ رہے ہیں اور خود بلوچستان کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے سے بھی گریز نہیں کر رہے ہیں افغان مہاجرین بلوچستان کی معیشت پر بوجھ ہیں اور بلوچستانیوں کے لئے مسائل کا سبب بن چکے ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ نادرا کے ارباب و اختیار اور اہلکاروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کسی بھی غیر قانونی طریقے سے سرکاری دباؤ ‘ غیر قانونی اقدامات کو نہ مانیں دنیا میں کوئی بھی قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ غیر ملکیوں کو بلوچستان میں آباد کیا جائے بیان میں کہا گیا ہے کہ فوری طور پر غیر قانونی طور پر جاری کئے گئے جعلی شناختی کارڈز کا اجراء کیا گیا تھا ان کی منسوخی کو یقینی بنایا جائے نادرا اہلکار جو جعلی شناختی کارڈز کے اجراء میں ملوث تھے جن کو سزا بھی ہوئی جو تحقیقات کی گئیں ان کو عوام کو سامنے لایا جائے کہ کس نے کس طرح جعلی شناختی کارڈز کا اجراء یقینی بنایا انہی کی وجہ سے آج بلوچستان میں مذہبی جنونیت ‘ دہشت گردی ‘ فرقہ واریت ‘ دہشت گردی جیسے منفی مسائل سامنے آ رہے ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان مہاجرین کو مزید بلوچستان میں رہنے کی اخلاقی گنجائش باقی نہیں رہی افغانستان کے حالات اب بہتر ہیں انہیں باعزت طریقے سے اپنے وطن واپس چلے جانا چاہئے بیان میں کہا گیا ہے کہ چالیس لاکھ افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا مردم شماری سے قبل باریک بینی کے ساتھ ساڑھے پانچ لاکھ افغان خاندانوں کے شناختی کارڈز منسوخ کئے جائیں دریں اثناء پارٹی بیان میں کہا گیا ہے کہ حلقہ پی بی 5 کے بلوچ علاقوں میں ترقیاتی عمل نہ ہونے کے برابر ہے نان ترقیاتی فنڈز ‘ سکالرشپ غیر بلوچوں کے لئے مختص ہیں سریاب کا اکثریتی علاقہ انسانی بنیادی ضروریات سے محروم ہے اور آج یہاں کے عوام کو پانی ‘ بجلی سمیت دیگر بنیادی ضروریات محروم ہیں اور اب اگر ایک آدھ جگہ پر سریاب پیکیج کے نام پر کام کئے جا رہے ہیں خصوصاً کلی جیواور گردونواح میں ترقیاتی کاموں میں ناقص میٹریل کے استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حلقہ پی بی 5 سریاب کے اکثریتی علاقوں کو ایم پی ایز ‘ ایم این اے فنڈز میں نظر انداز کرنے کا عمل بھی قابل مذمت ہے بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ ناقص میٹریل کا فوری نوٹس لیا جائے ۔