|

وقتِ اشاعت :   July 3 – 2015

کوئٹہ :  بلوچ ری پبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیرمحمد بگٹی نے مشکے سمیت بلوچستان بھر میں فورسز کی کارروائی اور ریاستی ظلم و جبر کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فورسز نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں بلوچستان بھر میں بلوچ سول آبادیوں پر چھڑائی اور بے دریغ مظالم کو جاری رکھنے سے ایک بار پھر یہ ثابت کردیا ہے کہ نام نہاد اسلامی ریاست کا اسلام تو دور انسانیت سے بھی دور دور تک کا کوئی تعلق نہیں ہے اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ فورسز کی جانب سے سوئی، ڈیرہ بگٹی، بولان، مستونگ اور نصیرآباد کے بعد اب مشکے میں بے گناہ اور معصوم بلوچوں کے خلاف بھرپور فورسز طاقت کا مظاہرہ کررہی ہیں اور گزشتہ کئی روز سے مشکے کو کربلا کا میدان بناکر فورسز نے ظلم و جبر کی انتہاء کر دی گئی ہے شیرمحمد بگٹی نے کہا کہ مشکے کے علاقے میہی اور گردونواح میں فورسز نے سول آبادی کو گھیرے میں لیکر بمباری کا ناتھمنے والا سلسلہ شروع کررکھا ہے جس کے نتیجے میں کئی معصوم و بے گناہ بلوچ سویلین شہید ہوگئے اور عورتوں اور بچوں سمیت درجنوں زخمی ہوگئے ہیں فورسز نے علاقے کو سیل کررکھا ہے اور زخمیوں کو بے یار و مددگار مرنے کیلئے چھوڑ دیا گیا ہے کھانے پینے کی اشیاء کی قلت پیدا ہوگئی اور فورسز نے مقامی آبادی کے پینے کے پانی ذرائع پر قبضہ کررکھا ہے اور اس وقت مشکے کے یہ علاقے میدان کربلا کی منظر کشی کرتی ہیں انہوں نے اقوام عالم سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں فوری مداخلت کرکے فورسز کی جانب سے جاری بلوچ نسل کشی بند کرنے میں کردار ادا کیا جائے اس سے پہلے کہ ریاست اور اس کی فورسز اپنے غیرانسانی مظالم کے ذریعے بلوچ قوم کو صفحہ ہستی سے مٹانے میں کامیاب ہوجائیں۔