|

وقتِ اشاعت :   July 4 – 2015

کوئٹہ :  سابق وزیراعلیٰ بلوچستان و چیف آف جھالاوان نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے کہا ہے کہ وہ پیپلز پارٹی کو چھو ڑنے کا سوچ بھی نہیں سکتے ۔تاہم پیپلز پارٹی کچھ سیاسی یتیم اور بے روز گار جن کی زمینوں کو آج کل پٹ فیڈر کا پانی بھی نہیں مل رہا ۔ وہ نہیں چاہتے کہ میں پارٹی میں رہے ۔لیکن وہ قبائلی روایات کے امین شخصیت ہے ۔کسی کی زمین کو پانی ملے یا نہ ملے وہ پیپلز پارٹی میں ساتھ دیتے رہیں گے ۔یہ بات انہوں نے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ کہ وہ پاکستان بھر کے ان تمام اقوام کا احترام کرتے ہیں جن کے علاقوں سے دریا اباسین ، دریا انڈس اور دریا سندھ کا پانی گزرتا ہے ۔جوکہ میری ایک سفید رائے ہے ۔لیکن کچھ سیاسی یتیم جن کے مستقبل تو ان کو صحیح نظر نہیں آتا لیکن حال میں بھی وہ بظاہر پریشان دیکھائی دیتے ہیں ۔وہ اپنے پریشانی اور بے روزگاری کا غم غلط کرنے کیلئے ایسا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس میں تاثر دیا جائے کہ میں پیپلز پارٹی چھوڑ چکا ہوں ۔لیکن یہ سیاسی یتیموں کا ایک ناکام پروپیگنڈہ ہے ۔اور میں ان کو کہتا ہوں کہ میری اپنی ایک حیثیت ہے ۔مجھے دریا اباسین ،انڈس ،اور دریا سندھ کے مالک اقوام اپنی بلوچستان کی زمین سیراب کرنے کیلئے بخوشی پانی دینگے ۔پٹ فیڈر تو ہے ہماری اپنی ملکیت ہے لیکن جن کو پٹ فیڈر سے پانی کھیتوں کو سیراب کرنے کیلئے نہیں ملتا ہو ان کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ بجائے ان کے خلاف سازشیں کرنے کے کوئی ٹیوب ویل لگاکر اپنی زمین سیراب کرنے کی کوشش کرے ۔تاکہ ان کی فصل خشک سالی سے متاثر نہ ہو ۔بے جا پہلے سیراب کھیتوں کا پانی روکنے میں اپنا وقت ضائع نہ کرے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی عوام اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ وہ کس طرح صوبے کی خدمت کرتے آرہے ہیں ۔بلکل اسی طرح پیپلز پارٹی سے مخلص ہے ۔