|

وقتِ اشاعت :   July 5 – 2015

کوئٹہ :  شہید عمر بلوچ کو خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا زہری سے تعلق رکھنے والے پارٹی کارکنان منیر احمد نیچاری زہری ‘ بشیر احمد نیچاری زہری کو تین ماہ قبل اغواء کیا گیا تھا اور اب کی مسخ شدہ لاشیں انجیرہ سے ملنا قابل مذمت عمل ہے چند روز قبل زہری میں سردار نصیر احمد موسیانی کے ٹیوب ویلز کو نقصان پہنچانے جیسے اقدامات اس لئے کئے جا رہے ہیں تاکہ وہاں پر قبائلی تصادم کیلئے راہ ہموار کرنے کی سازش کی جا رہی ہے جبکہ بی این پی نے ہمیشہ قبائلی مسائل کے حل کی کوششیں کی ہے بلوچستان میں وقت و حالات کی ضرورت ہے کہ ہم سیاسی رواداری اور بلوچوں کو باہم دست و گریبان کرنے سے دریغ کریں ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے کلی کمالو میں شہید عمر بلوچ کے برسی کے مناسبت سے تعزیتی ریفرنس سے آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ‘ ضلعی صدر اختر حسین لانگو ‘ ضلعی جنرل سیکرٹری غلام نبی مری ‘ یونس بلوچ ‘ موسیٰ بلوچ ‘ لقمان کاکڑ ‘ اسد سفیر شاہوانی ‘ ملک حسن مینگل ‘ ٹکری صدام حسین لانگو و دیگر نے خطاب کیا ریفرنس کی صدارت شہید عمر بلوچ کی تصویر سے کرائی گئی جبکہ مہمان خاص پارٹی کے مرکزی میڈیا سیل کے سربراہ آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ تھے تلاوت کلام پاک کی سعادت شکاری ستار بلوچ نے حاصل کی اس موقع پر حاجی ابراہیم پرکانی ‘ سردار رحمت اللہ قیصرانی ‘ضیا الدین بلوچ‘ ثناء مسرور بلوچ ‘ مصطفی مگسی ‘ ظفر نیچاری ‘ موسیٰ مینگل بھی موجود تھے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید عمر بلوچ کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی شہید عمرنے بلوچ نوجوانوں کی سیاسی فکری و ذہنی نشوونما کیلئے قربانیاں دی تاکہ بلوچستان میں رجعت پسندی منفی سیاسی سوچ کے خلاف جدوجہد کو تقویت دی جائے مقررین نے کہا کہ پارٹی کے دو کارکنوں جن کو تین ماہ قبل زہری سے اغواء کیا گیا تھا جن کی گزشتہ دنوں مسخ شدہ لاشیں انجیرہ کے قریب سے بھی ملی ہیں چند روز قبل سردار نصیر موسیانی کے ٹیوب ویلز پر فائرنگ کر کے نقصان پہنچانے اور علاقے میں اشتعال پھیلانے کے کوششوں کی مذمت کی گئی مقررین نے کہا کہ کوشش کی جا رہی ہے کہ بلوچستان میں قبائلی فرسودہ رشتوں اور جھگڑوں کو ہوا دی جائے خونی تصادم کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں نواب امان اللہ زہری اور اس کے بعد سردار نصیر موسیانی کو نقصان پہنچنے اور اب مسخ شدہ لاشیں ملنے انتقامی کارروائیاں ہیں جن کو سرکاری آشیرباد حاصل ہے جو دیدہ دلیری سے ایسے مسائل کو آگے بڑھا رہے ہیں مقررین نے کہا کہ بلوچستان قوم کے وسیع تر مفادات ‘ روداری اور سیاست میں برداشت اور بلوچ روایات کی ہمیشہ پاسداری کی لیکن اب بڑی تیزی کے ساتھ منظم طریقے سے سازشیں کی جا رہی ہیں کہ بلوچستان میں قبائل کو دست گریبان کیا جائے پارٹی ایسے منفی رجحانات حوصلہ شکنی کرے گی مقررین نے کہا کہ بی این پی نے ہمیشہ بلوچستان میں نظریاتی جدوجہد اور بلوچ عوام کی قومی اجتماعی مفادات کی ترجمانی کی ہے تاکہ ایسا مثبت سوچ کو پروان چڑھایا جا سکے جس سے بلوچوں کے خلاف جو سازشیں کی جا رہی ہیں عوام کو آگاہی دیتے ہوئے ان سازشوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوں پارٹی نے ہمیشہ بلوچستان کے قومی بقاء ‘ سرزمین کی حفاظت اور بلوچستان میں ہونے والے مذموم سازشوں کی نشاندہی کی تاکہ ہم اپنے سرزمین کی بقاء و دفاع کیلئے ثابت قدم ہو کر جدوجہد کر سکیں مقررین نے کہا کہ شہید عمر بلوچ جیسا جذبہ ضروری ہے کیونکہ ان ناروا اور بلوچ دشمن اقدامات بڑی تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں حکمرانوں نے اب تو بلوچستان میں ترقی و خوشحالی کے نام پر گوادر میں آباد بلوچوں کو صوبائی حکومت سیٹلمنٹ کی آڑ میں بے دخل کرنے کی پالیسی اپنائی ہے گوادر میگا پروجیکٹ کے ابتدائی دنوں میں حکمرانوں کا رویہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پارٹی قائد سردار عطاء اللہ خان مینگل نے جن خدشات و تحفظات کا اظہار گوادر سے متعلق کیا تھا کہ کہیں یہ ترقی ہمیں اقلیت میں تبدیل نہ کردے فوری طور پر قبضہ گیری کی پالیسی کو ترک کرے اور وہاں پر صدیوں سے آباد لوگوں کو بے دخل کرنے کی ناروا بلوچ دشمن اقدامات سے اجتناب کرے مقررین نے کہا کہ شہید عمر بلوچ بی ایس او کے رہنماء اور نوجوان بلوچ فرزند تھے آج اگر وہ ہم میں نہیں آج بھی پارٹی معاشرے میں انتہاء پسندی ‘ رجعت پرستی ‘ مذہبی جنونیت ‘ فرقہ واریت کی مخالفت کر رہے ہیں کیونکہ بلوچ معاشرے میں ترقی پسند ‘ روشن خیال ‘ پرامن خوشحال معاشرے کے قیام کیلئے کوشاں ہیں یہی سوچ شہید کی تھی بی این پی آج شہداء کے فکر و فلسفے جدوجہد کو مضبوط منظم کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ ہم ترقی و خوشحالی کے ہرگز مخالف نہیں لیکن ترقی بلوچوں کیلئے ہی ہو نہ کہ ترقی کے آڑ میں ہماری تاریخ ‘ تہذیب ‘ زبانوں کو نقصان پہنچایا جائے مقررین نے کہا کہ بی این پی حقیقی معنوں میں ثابت کرتی آ رہی ہے کہ بلوچوں کی سب سے بڑی جماعت بی این پی ہے جس نے بلوچستان بھر میں یکساں مقبولیت اور عوامی طاقت حاصل ہے بلوچ فرزندوں پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اس بحرانی حالات میں اپنی جدوجہد کو تیز تر بنائیں اور بلوچوں کے خلاف جس طریقے سے حکمران سازشیں کر رہے ہیں یہ سازشیں ہمیں بدحال ‘ پسماندہ کرنے کا سبب بن رہے ہیں ہمیں اپنے سیاسی و قومی کردار کو ادا کرنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ اگر حالات میں بھی باشعور بلوچ ہونے کا ثبوت نہیں دیا اور ہم نے سستی سے کام لیا تو آنے والی نسلیں ہمیں کبھی بھی معاف نہیں کریں گے ہم سرزمین جو جغرافیائی اہمیت اور قدرتی دولت سے مالا مال ہے کوشش کی جا رہی ہے کہ ہمارے وسائل لوٹے جائیں حکمرانوں کی پالیسیاں واضح ہیں کہ بلوچ عوام کو ترقی و خوشحالی کے پروجیکٹ کو زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں رونما نہیں ہوں گے مقررین نے شہید عمر بلوچ کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اعادہ کیا کہ شہید کے مشن فکر کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے پارٹی بلوچستان کی بقاء ‘ ساحل وسائل کی حفاظت کیلئے سیاسی قومی و جمہوری جدوجہد کو تقویت دیں گے بلوچستان میں نہتے انسانوں کی قتل و غارت گری کو بند کیا جائے اور طاقت سے اجتناب کیا جائے دریں اثناء پارٹی کی جانب سے آج شام چار بجے گوادر میں حکمرانوں کی جانب سے غیر بلوچوں کو اپنے ہی زمینوں سے بے دخل کرنے کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا جائے گا پارٹی رہنماؤں کارکنوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اپنی شرکت کو یقینی بنائیں ۔