|

وقتِ اشاعت :   July 6 – 2015

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا ولی محمد ترابی اور کابینہ کے دیگر تمام اراکین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایف سی اور ضلعی انتظامیہ نے گزشتہ روز طویل مذاکرات کی صورت میں طے شدہ معاہدے کی خلاف ورزی کرکے اپنے امیج کھودی ہے انہوں نے کہا کہ معاہدے اور وعدوں کی خلاف ورزی اور انحراف منافقین کی نشانیاں ہیں رات پروگرام ہم تہہ نہیں کرسکتے تھے مگر ہم اپنے وعدے پر برقرار رہے انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے اس مقدس ماحول میں نیم عدہاں حالت میں ساری رات عورتوں کے ڈانس،گانے کے پروگرام کا انعقاد عذاب الہیٰ کو کھل کر دعوت دینے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ ایف سی نے بلوچستان کو ہر اعتبار سے تباہ کردیا ہے لوگوں کوبلاوجہ تنگ کرنا اور قتل وغارت گری میں ان کا ہاتھ ہے اور اب عوام میں بے حیائی پھیلانے کی ذمہ داری بھی انہوں نے اپنے ذمہ لے لی ہے سیکورٹی اداروں کیلئے براپیغام ہے انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں اتنا علم ہوتا کہ ہمارے ساتھ منافقت کی جائیگی اور وعدوں کی خلاف ورزی اور بد عہدی کی جائیگی اور کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد سے انحراف کیا جائیگا تو جمعیت علماء اسلام کبھی بھی ایف سی اور انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات نہیں کریگی اور عوامی قوت کے زریعے بد عریانی اور فحاشی کا راستہ روکے انہوں نے کہا کہ ایوب اسٹیڈیم میں جاری کرکٹ میچ ہی اس ماہ مقدس مین کنر بہت غلط تھا اور پر رمضان المبارک جیسے مقدس مہینے میں جس میں مسلمان دن اور رات عبادت اور ذکرواذکار کرتے ہیں اس مہینے میں رات کے مقدس حصے میں عریانی،فحاشی عدیا لباس میں ملبوس بے ہودہ عورتوں کے ناچ گانے ڈانس کی محفل عذاب الہیٰ کو کھلے عام دعوت دے رہا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام سیکورٹی ادارے آئینی طور پراس آمد کی مخالف ہیں کہ وہ اسلام اور اسلامی معاملات کی خلاف ورزی نہیں کرینگے بلکہ منکرات کے خاتمے کیلئے کردار ادا کرینگے لیکن آج پاکستان میں اس کے برعکس ہورہا ہے ۔