|

وقتِ اشاعت :   July 6 – 2015

کوئٹہ:  پاکستان پیپلزپارٹی بلوچستان کے صدر میر محمد صادق عمرانی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور آصف علی زرداری فوج کیخلاف نہیں بلکہ ان جرنیلوں اور قوتوں کیخلاف ہیں جو عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالتے ہیں پارٹی نے ہمیشہ ملک و قوم کے مفاد کو مدنظر رکھ کر ان کے حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد کی ہے اور پارٹی رہنماؤں کارکنوں اور جیالوں نے اپنے خون کا نذرانہ دیکر ملک میں جمہوریت کی آبیاری کی ہے موجودہ قوم پرستوں کی حکومت 2 سو ارب روپے امن وامان کیلئے رکھ کر امن بحال نہیں رکھ سکی پاکستان پیپلزپارٹی آصف علی زرداری اور بلال بھٹو زرداری کی قیادت میں مضبوط ہے موجودہ حالات سے اتحاد و یکجہتی سے نبردآزما ہونگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے 5 جولائی 1977ء کو عوام کے منتخب جمہوری وزیراعظم کے اقتدار پر شب خون مار کر ملک میں آمریت اور مارشلاء مسلط کیا تھا اس دن کے حوالے سے کوئٹہ پریس کلب میں منعقدہ تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا اس موقع پر حاجی محمد اشرف کاکڑ ‘ سیداقبال شاہ ‘ سابق صوبائی وزیر محترمہ غزالہ گولہ ‘ آغا ناصر ‘ حفیظ مینگل ‘ قاسم اچکزئی ‘ منصور لانگو ‘ عبدالمجید کاکڑ ایڈووکیٹ ‘ قاسم کاکڑ ‘ وقاص ندیم سمیت دیگر نے بھی جمہوری حکومت کے اقتدار پر شب خون مارنے کیخلاف اظہار کیا میر محمد صادق عمرانی نے کہا کہ آج ہمارا ملک اور ہماری پارٹی مشکل حالات سے گزررہے ہیں اورہماری پارٹی جب سے معرض وجود میں آئی ہے اس وقت سے لیکر آج تک ہر دور میں پارٹی کیخلاف سازشیں ہوتی رہی ہیں لیکن پارٹی نے بہادری جرأت اور دیدہ دلیری سے کارکنوں کی مدد سے پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہوئے ان مسائل سے چھٹکارا حاصل کیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ آمریت کیخلاف جدوجہد کی ہے اور حق و سچ کا الم بلند رکھا ہے 5 جولائی 1977ء کو عوام کے منتخب جمہوری وزیراعظم کے اقتدار پر جنرل ضیاء نے شب خون مار کر اس کی حکومت تختہ الٹ کر اقتدارپر قبضہ کیا حالانکہ اس وقت پیپلزپارٹی کی قیادت و دیگر کیساتھ معاملات طے پاگئے اورمعاہدہ ہو چکا تھا اس کے باوجود سازش کے ذریعے اقتدارپر قبضہ کرکے ذوالفقار علی بھٹو کی کردار کشی کرکے ان کو جیل میں بند کرکے تشدد کرکے پھانسی پر لٹکا دیا گیا انہوں نے کہا کہ ہمارا جینا مرنا پیپلزپارٹی کیساتھ ہے ہم اچھے اور مشکل وقت میں پارٹی کے ساتھی ہیں کیونکہ ہر سیاسی کارکن ایک ضمیر اور نظریہ ہوتا ہے ہم نے بھی جیل کی صعبتیں برداشت کی ہیں اورہمیں روٹی میں ریت ملاکر دیتے تھے پیپلزپارٹی کی قیادت اور جیلے کارکنوں اور رہنماؤں نے ان مشکلات کا خندہ پیشانی سے سامنا کرتے ہوئے آمروں کو جھکا دیا ہے کیونکہ ذوالفقار علی بھٹو نے ہی اس ملک کو 1973ء کا آئین دیا ایٹمی قوت بنایا اور 5 لاکھ ایکڑ عارضی 92 ہزار فوجی قیدیوں کو آزاد کروایا ملک کی اچھے طریقے سے دیکھ بھال کی اور ہر دور میں عوام کی مشکلات کو دور کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کیا آمروں نے ہمیشہ ملک کی معیشت کو تباہ کیا انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے پہلی بار اسلامی کانفرنس منعقد کروائی اور اپنا موقف تسلیم کروایا پاکستان پیپلزپارٹی ہمیشہ زندہ رہے گی اورہماری قیادت سمیت پیپلزپارٹی ملک کے دفاع کیلئے ہرممکن کردار ادا کرے گی کیونکہ ہم فوج کیخلاف نہیں بلکہ ان چند جرنیلوں اور ایسی قوتوں کے خلاف ہیں جو عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالتے ہیں ہم عوام کے حقوق کے حصول کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے اور کسی کو بھی عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ اس وقت جن قوم پرست حکمرانوں کو صوبہ پر مسلط کیا گیا ہے عوام نے انہیں مسترد کر دیا تھا جعل سازی کے ذریعے انہیں اقتدار میں لایا گیا جو امن کی بحالی کیلئے 2 سو ارب روپے خرچ کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن کوئٹہ کے معروف اور گنجان آباد علاقے باچا خان چوک کو محفوظ نہیں بناسکتے تو صوبہ کے عوام کے تحفظ کو کیسے یقینی بنائیں گے انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی شہیدوں کی پارٹی ہے جس نے ہر دورمیں ملک و قوم کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی جدوجہد کو جاری رکھا ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے اور ہر مشکل دور میں آمروں کیخلاف پیپلزپارٹی نے جدوجہد کی ہے آنے والے وقت میں بھی اپنا کردار نبھاتے رہیں گے اس کے علاوہ رجعت پسندوں کیخلاف بھی پیپلزپارٹی نے اپنا کردار ادا کیا ہے اور ان کا مقابلہ کرکے ان کی سازشیں ناکام بنائی ہیں کیونکہ ملک میں دہشت گردی ‘ فرقہ پرستی اور قوم پرستی آمروں کی پیدا کردہ سوچ ہے جس کے نتائج آج پوری قوم بھگت رہی ہے اگر 33 سال ملک میں آمریت نہ ہوتی تو آج ملک کی حالت اور جمہوریت کی صورتحال مختلف ہوتی اور ہمارے ملک میں خوشحالی کا دور دورا اور بیروزگاری کا خاتمہ ہوتا انہوں نے کہا کہ انصاف فراہم کرنے والے اداروں نے بھی آمرانہ قوتوں کا نظریہ ضرورت کے تحت ان کا ساتھ دیا اورپی سی او کے تحت حلف اٹھانے والوں ججوں نے ان کا ساتھ دیا پیپلزپارٹی نے ہمیشہ غریب اور متوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے حقوق کی بات کی ہے اور کرتی رہے گی۔