|

وقتِ اشاعت :   July 7 – 2015

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ نواب اسلم رئیسانی حکومت میں وزیراعلیٰ خود یا جو بھی وزیر بیرون ملک جاتا تو عوام کو پتہ ہوتا وزیراعلیٰ بلوچستان کے پراسرار دوروں ابہام کو جنم دے رہی ہے کبھی ماسکو‘کبھی لندن تو کبھی آسٹریلیا کے دوروں نے شکوک و شہبات کو جنم دیا ہے چیف ایگزیکٹیوکو معلوم ہو نا چاہئے کہ وہ صرف ڈاکٹر مالک نہیں وزیراعلیٰ بلوچستان ہے جس کی صوبے میں غیر موجودگی عوام کو پریشان کرتی ہے ۔یہ بات انہوں نے بات چیت کرتے ہوئے کہی‘انہوں نے کہا کہ ماضی میں جب بھی ہماری حکومت کا کوئی بھی عہدیدار بیرون ملک جاتا تو عام لوگوں کو خبر ہو تی کے دورے کی کیا مقاصد ہیں یہی قوم پرست جن کا اس وقت ہماری حکومت کو جہازی کابینہ کہتے ہوئے تھکتے نہیں تھے آج ان کی خاموشی نے شکوک و شہبات کو جنم دیا ہے کہ انکے حکومت کے وزیراعلیٰ انتہائی خفیہ دوروں پر چلے جاتے ہے اور عام آدمی کو پتہ بھی نہیں ہوتا ہے جو کہ شکوک و شہبات کو جنم دے رہی ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت تمام ملک کے عوام کی نظریں بلوچستان او ر حکومت پڑی ہوئی ہے کیونکہ جس طرح ملکی میڈیا میں ریکوڈک کے حوالے سے بہت سی باتیں بازگشت کرتی ہے کہ کچھ لوگ ریکوڈک کو بلوچستان کی امنگوں برخلاف فروخت کرنے پر تلے ہوئے ہیں اسے میں صوبائی حکومت بھی تاحال اس سلسلے میں کوئی واضح موقف نہیں دی سکی ہے کہ ریکوڈک کو کسی بھی صورت فروخت نہیں کیا جائیگا گزشتہ کچھ دنوں سے وزیراعلیٰ صاحب ایک بار پھر غیر ملکی دوروں پر باوثوق ذرائع سے ان کو معلوم ہوا ہے کہ وہ روس اور لندن میں قیام کرینگے تاہم اس بات کی وضاحت نہیں ہوسکی کہ وہ کس مقصد کیلئے وہاں گئے ہے انہوں نے کہاکہ وہ بڑا واضح موقف دے چکے ہے کہ ریکوڈک کو بلوچستان کے عوام کی امنگوں کے برعکس کسی کو بھی فروخت کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی اس کے باوجود بھی اگر کوئی شخص یہ کوشش کرتا ہے تو اپوزیشن یہ بات بڑے واضح طور پر کہنا چاہتی ہے کہ نہ تووہ کسی معاہدے کو منظور کرینگے اور نہ ہی صوبے کی آنے والی کوئی بھی اگلی حکومت اس وقت موجودہ حکومت نے بہت سارے ابہام ریکوڈک کے حوالے سے پیدا کردئیے ہیں ایک محب الوطن سائنسدان ڈاکٹر ثمرمند مبارک کے ساتھ سابق صو بائی حکومت کی شروع کردہ منصوبہ ختم کرکے واضح پیغام دیدیا ہے کہ ملک و قوم سے محبت کرنے والوں سے زیادہ ان کو گوروں اور ان کی کمپنیوں سے محبت کرتی ہے اور ان پر تمام انحصار کرتے ہوئے وطن سے محبت کرنے والوں کو نظر انداز کردیاہے۔