کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے تاجربرادری پربینکوں میں رقوم کی منتقلی پرٹیکس میں اضافے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ غلط پالیسیوں کے باعث تاجرپہلے ہی سخت پریشانی میں مبتلاتھے مگراب جب انہوں نے بینکوں سے منتقلی پربھی اعشاریہ 6ٹیکس کااضافہ کیاہے جوتاجربرادری پربم گرانے کی مترادف ہے اپنے جاری کردہ بیان میں نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے کہاکہ نان فائلرز کیلئے پچاس ہزار یا اس سے زائد کے بینکنگ ٹرانزیکشنز پر عائد کیا جائے والا 0.6فیصد ٹیکس فوری طور پر واپس لیا جائے کیونکہ اس نے تاجر برادری کیلئے نئی مشکلات پیدا کر دی ہیں جس سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں کو بہت نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے یہ امرقابل افسوس ہے کہ حکومت نے یہ نیا ٹیکس لگانے سے پہلے تاجر رہنماؤں کو بالکل اعتماد میں نہیں لیا اور یکطرفہ طور پر ایک ایسا فیصلہ کر ڈالا جس سے پورے ملک کی تاجر برادری پریشانی کا شکار ہو گئی ہے انہوں نے کہا کہ اس ٹیکس کے نفاذ سے عوام کو فنانشل سسٹم میں لانے کی کوششوں کو بھی دھچکا لگے گا اور مزید لوگ فنانشل نظام سے باہر رہ کر لین دین کرنے کی طرف راغب ہوں گے ترجمان نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ تاجر برادری کے تحفظات کو دور کرنے کیلئے اس ٹیکس کو فوری واپس لینے پر غور کرے تا کہ ملک میں کاروباری سرگرمیوں پر اس کے منفی اثرات مرتب نہ ہوں ۔
تاجربرادری پربینکوں میں رقوم کی منتقلی پرٹیکس میں اضافے کی مذمت کرتے ہیں، نیشنل پارٹی
وقتِ اشاعت : July 8 – 2015