|

وقتِ اشاعت :   July 8 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان سے منسلک افغان سرحدی علاقوں میں انسداد پولیو مہم کو مزید موثر بنانے کیلئے گزشتہ روز ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینٹیر ڈاکٹر سید سیف الرحمن اورافغان سرحدی علاقے اسپن بولدک کے ڈاکٹر رشید کے درمیان ملاقات ہوئی ، ملاقات میں پاکستانی و افغانی حکام سمیت عالمی ادارہ صحت، یونیسیف اور دیگر بین الاقوامی شراکت داراداروں کے حکام بھی موجود تھے ، ملاقات میں اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ پاکستان اور افغانستان آنے جانے والے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے اور ان تمام گاؤں اور گھروں میں بھی انسداد پولیو مہم کے بروقت اور معیاری انعقاد یقینی بنایا جائے گا جو افغانستان اور پاکستان کے سنگم میں واقع ہیں ، ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا ہے کہ بلوچستان کے افغانستان سے منسلک سرحدی علاقوں میں ہر بچہ کو پولیو کے قطرے پلانے ہونگے کیونکہ اس وقت صوبہ نازک صورتحال سے دوچار ہے اور یہ وائرس ایک بہت بڑا چیلنج بن چکا ہے ، ایک اندازے کے مطابق پاک افغان سرحد پر سات ہزار سے زائد بچے ہر ماہ آتے جاتے ہیں جس میں کئی بچے پولیو کے قطرے پلانے سے رہ جاتے ہیں ، افغان ڈاکٹر نے پولیو ویکسین کی قلت دورکرنے میں مدد فراہم کرنے کی بھر پور یقینی دہانی کرائی ہے ، پرمنٹ ٹرانزٹ پوائنٹس پر بھی پولیو کے قطرے پلانے کا سلسلہ مزید بہتر بنایا جائے گا ۔