کوئٹہ: بلوچستان کے پشتون قوم پرست ومذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے افغان حکومت اورطالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ دونوں کے مذاکرات سے افغانستان اورپاکستان سمیت پوری سینٹرل ایشیاء میں پائیدارامن قائم ہوگاہم نے ہمیشہ سے ہی ان مذاکرات کے حامی رہے ہیں اورکسی بھی مسئلے کاپرامن اوردیرپاحل مذاکرات ہی میں پوشیدہ ہے ان خیالات کااظہارپشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدروسینیٹرعثمان خان کاکڑ،عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدرسرداراصغرخان اچکزئی،جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندرایڈووکیٹ،جماعت اسلامی کے صوبائی امیرعبدالمتین اخوندزادہ نے ’’آن لائن‘‘سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیاپشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدرعثمان خان کاکڑ نے کہاکہ پشتونخواملی عوامی پارٹی شروع دن سے ہی مذاکرات کے حق میں تھیں افغان حکومت اورطالبان کے درمیان ہونیو الے مذاکرات سے افغانستان ترقی کی راہ پرگامزن ہوگاکیونکہ تمام مسائل کاحل ہی مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے مگراسلام آبادکے حکمران اوران کے ادارے یہ نہیں چاہتے کہ افغان حکومت اورطالبان کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوکیونکہ پھران کے جومقاصدہے وہ پورے نہیں ہونگے اوران مذاکرات کیلئے اسلام آباد کے حکمران بھی مجبورہوگئے کہ افغان حکومت اورطالبان کے درمیان مذاکرات ہوافغان حکومت کوچاہئے کہ دوسروں کے کندوں کواستعمال کرنے کی بجائے آپس میں اپنے مسائل اورمعاملات کوحل کرے کیونکہ پاکستان میں بھی حکومت اوراپوزیشن کے درمیان بعض معاملات پراختلافات ہوتے ہیں مگروہ آئین اورقانون کے دائرہ میں راہ کران معاملات کوحل کرتے ہیں اسلام آبادکوچاہئے کہ وہ ایماندارکے ساتھ مذاکرات کی کامیابی میں اپناکرداراداکریں اورافغانستان میں اسلام آبادکی پالیسی کے حوالے سے ہردورمیں شک کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہے اب ان کواپنی دہری پالیسی ترک کردیناچاہئے یہ بات بھی خوش آئند ہے کہ طالبان کی طرف سے جنگ بندی کافیصلہ ہواانہوں نے کہاکہ مستقل بنیادوں پرہی مذاکرات کوکامیاب بنانے کیلئے اقوام متحدہ کوگیرنٹرکاکرداراداکرناہوگاعوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدرسرداراصغرخان اچکزئی نے کہاہے کہ مذاکرات نہ صرف افغانستان بلکہ خطے افغان ہمسایہ ممالک کیلئے بھی انتہائی اہمیت کاحامل ہے افغان حکومت اورطالبان میں مذاکرات کومنطقی انجام تک پہنچایاجائے انہوں نے کہاکہ عوامی نیشنل پارٹی نے اپنے دورحکومت میں بھی خیبرپختونخوامیں طالبان کے ساتھ ان حالات میں مذاکرات کئے جہاں مذاکرات کے دوران بھی خودکش بمبارہوتے تھے تمام مسائل کاحل مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے مذاکرات کے ذریعے کوئی ملک یاادارہ نہیں چل سکتاہم ہمیشہ سے مذاکرات کے حامی رہے ہیں کسی بھی مسئلے کادیرپاحل مذاکرات ہی میں پوشیدہ ہے انہوں نے کہاکہ عوامی نیشنل پارٹی عدم تشددکے راستے پرگامزن ہے اورامن کے ذریعے ہی دنیاکوہمیشہ سے پیغام دیتے رہے ہیں مگرہمارے حکمرانوں نے اے این پی کے سیاست کوتسلیم نہیں کیاجس کی وجہ سے 80کی دہائی میں ہمارے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے افغانستان میں خانہ جنگی شروع ہوئی اورہم کسی بھی صورت افغانستان میں خانہ جنگی کے حق میں نہیں تھے جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندرایڈووکیٹ نے افغان حکومت اورطالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کوخوش آئند قراردیتے ہوئے کہاکہ مذاکرات سے خطے میں امن آئے گاجماعت اسلامی کے صوبائی امیرعبدالمتین اخوندزادہ نے کہاکہ جماعت اسلامی شروع دن سے مذاکرات کے حق میں رہی ہیں کیونکہ مذاکرات کے بغیرچاہئے افغانستان ہویاپاکستان یاپھرکوئی اورملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔