کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ حکومت نے بجٹ کے دوران اپوزیشن کے تحفظات کو دور کرتے ہوئے جاری سکیمات کیلئے 20 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں تاکہ ان سکیموں کے ثمرات عوام تک پہنچ سکیں موجودہ اتحادی حکومت کے بر سر اقتدار آنے کے بعد مسخ شدہ نعشوں کی برآمدگی ،اغواء برائے تاوان،دہشت گردیا اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں نے سابقہ دو ر حکومت کے مقابلے میں اسوقت حالات بہت بہتر ہیں وفاق کی جانب سے مختلف مدات میں فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے حکومت نے خسارے کا بجٹ پیش کیا اور حکومت پر15 ارب روپے کے خرد برد کے الزامات میں صداقت نہیں توتک واقع کے بارے میں کمیشن کی رپورٹ کو موجودہ حکومت میڈیا کے ذریعے عوام کے سامنے لائی گئی گوادر میں مقامی لوگوں کو اقلیت میں تبدیل نہیں ہونے دینگے اور نہ ہی وہاں پر ووٹ اور لوکل کا حق کسی غیر مقامی شخص کو دیا جائیگا اس سلسلے میں بہت جلد قانون سازی بھی کی جائیگی ان خیالات کا اظہا نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یاسین بلوچ،صوبائی وزیر ایس اینڈ جی اے ڈی نواب محمد خان شاہوانی وزیراعلیٰ بلوچستان کے ترجمان جان محمد بلیدی نے پاکستان مسلم لیگ(ق) ضلع کونسل خاران کے چیئرمین میر صغیر احمد بادینی کی ساتھیوں سمیت نیشنل پارٹی میں شمولیت کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر شمع اسحاق ڈاکٹر اسحاق بلوچ سمیت پارٹی کے دیگر رہنماء بھی موجود تھے ڈاکٹر یاسین بلوچ نے کہا کہ میر صغیر احمد بادینی کی اپنے ساتھیوں سمیت نیشنل پارٹی میں شمولیت پارٹی کی بہتر پالیسیوں اور کارکردگی سمیت بلوچستان میں بڑھتی ہوئی مقبولیت کا پیش خیمہ ہے کیونکہ نیشنل پارٹی بلوچستان کے عوام کی امنگوں کی صحیح معنوں میں ترجمانی کررہی ہے جب نیشنل پارٹی نے صوبے میں اتحادی حکومت سنبھالی تو بلوچستان کے حالات خراب تھے امن وامان ابتر تھا مسخ شدہ نعشوں کی برآمدگی لوگوں کو لاپتہ کرنا اغواء برائے تاوان ،ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کی وارداتیں عروج پر تھیں حکومت نے موثر حکمت عملی کے تحت ان حالات پر قابو پایا جسکا فرق آج عوام بھی محسوس کررہے ہے کیونکہ پارٹی کے منتخب نمائندوں نے مثبت سوچ اور فکر کے ساتھ اپنے اتحادیوں کے ساتھ ملکر حکومتی معاملات کو چلا رہے ہیں جسکی وجہ سے ہمارے سیاسی مخالفین اور اپوزیشن کی جانب سے آئے روز الزام تراشی کی جاتی ہے اپوزیشن کا کام تو حکومت پر تنقید کرنا ہے لیکن ہم نے ملک اور عوام کے مفاد کو مد نظر رکھ کر آگے بڑھنا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ اتحادی حکومتی کارکردگی کا سابقہ حکومت سے اگرموازنہ کیا جائے تو ہر شخص کو فرق صاف نظر آئیگا ہم یہ نہیں کہتے کہ ہم نے سو فیصد معاملات حل کردئیے ہیں لیکن ان میں بہتری لائے ہیں لاپتہ افراد سمیت مسخ شدہ نعشوں کے ملنے کے سلسلے میں کافی کمی واقع ہوئی ہے کیونکہ بعض لوگوں کو پرائیویٹ تنظیمیں اور افراد بھی لاپتہ کرنے میں ملوث رہے ہیں جبکہ انہیں لاپتہ کرنے کا الزام فورسز اور خفیہ اداروں پر لگایا جاتا تھا جس میں کمی واقع ہوئی ہے وفاق کی جانب سے مختلف مدات میں فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے حکومت نے خسارے کا بجٹ پیش کیا اور حکومت پر 15ارب روپے خرد بر د کے الزام میں کوئی صداقت نہیں امن وامان کی صورتحال کو بہتر کیا ہے کیونکہ یہ ہماری ترجیحات میں شامل ہے بلوچستان کے کسی بھی علاقے میں اگر کوئی ناخوشگوار واقع پیش آتا ہے توا سکے بعد فورسز ملزمان کیخلاف ایکشن لیتی ہیں توتک واقع کمیشن کی رپورٹ سامنے آگئی ہے جس میں کسی کو بھی نامزد نہیں کیا گیا حکومت نے میڈیا کے ذریعے رپورٹ عوام کے سامنے پیش کردی ہے صوبائی وزیر نواب محمد خان شاہوانی نے کہاکہ ڈاکٹر عبدالمالک مالک بلوچ اس وقت بیرون ملک نجی دورے پر ہیں انکا لندن میں خان آف قلات سے ملاقات کا پروگرام ہے کیونکہ خان آف قلات کہ واپس آنے سے صورتحال کافی حد تک بہتر ہوجائیگی اور ان کی موجودگی میں معاملات بہتر ہونا شروع ہونگے وزیراعلیٰ کی غیر موجودگی میں سینئر صوبائی وزیرحکومتی معاملات کو چلا تے ہیں اگر وہ موجود نہ ہوں تو بھی مشاورت سے ہی فیصلے کئے جاتے ہیں صوبائی حکومت کے ترجمان جان بلیدی نے کہاکہ نیشنل پارٹی کا اتحادی جماعت (ن) لیگ کیساتھ کوئی اختلاف نہیں گزشتہ دنوں اخبارات میں چھپنے والے بیانات بلوچستان نیشنل پارٹی اور (ن) لیگ کے معاملات سے متعلق ہیں ہم ہر کام باہمی مشاورت سے کررہے ہیں حکومت میں شامل تینوں جماعتیں اپنا کردار بخوبی نبھا رہی ہیں انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کو فنڈز سے متعلق تحفظات تھے موجودہ بجٹ کے دوران جاری سکیمات کیلئے 20 ارب روپے رکھے گئے ہیں یہ منصوبے 10 سالوں سے زیر تکمیل ہیں جو ہمارے تجویز کردہ نہیں بلکہ سابقہ دور حکومت میں شامل موجودہ اپوزیشن جماعتوں کے ہیں انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت مثبت انداز میں معاملات کو آگے لیکر بڑھ رہی ہے ان کا کہنا تھا کہ اسٹیڈنگ کمیٹیوں کے بارے اپوزیشن لیڈر کا بیان سمجھ سے بالا ترہے وہ جب خود پی اینڈ ڈی کے وزیر تھے ساتھ وہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین بھی تھے مگر اب اس پر اعتراض ہے انہوں نے کہاکہ مری معاہدہ اصولی فیصلہ ہے یہ بڑوں کے درمیان ہوا ہے جس کے ہم سیاسی و اخلاقی طور پر پابند ہیں جب بھی (ن) لیگ چاہے گی اس پر عملدرآمد ہوگا آئندہ وزیراعلیٰ کون ہوگا یہ (ن) لیگ کی قیادت پر منحصر ہے انہوں نے کہاکہ گوادر کاشغر روٹ کے متعلق ہم کبھی بھی مصلحت کا شکار نہیں رہے ہر ضلع کی انتظامیہ کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ کس کو لوکل جاری کرتی ہے اور کسے نہیں اس سلسلے میں قانون سازی کرکے ووٹ اور لوکل کے حق سے غیر مقامی افراد کو محروم کیا جائیگا انہوں نے کہاکہ ہم گوادر کے عوام کو کسی صورت میں بھی اقلیت میں تبدیل نہیں ہونے دینگے حب میں کسی غیر مقامی شخص کو لوکل جاری نہیں ہوا وہاں کی بعض فیکٹریوں نے مقامی افراد کو زیادہ سے زیادہ روز گار کے مواقع دینا چاہتے ہیں اسی لئے تو ہم قانون میں تبدیلی کیلئے کوشاں ہیں تاکہ تمام معاملات کو بہتر طور پر حل کرنے کیلئے قانون سازی کی جاسکے اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ(ق) کے رہنماء چےئرمین ضلع کونسل خاران صغیر احمدبادینی نے اپنے درجنوں ساتھیوں سمیت مسلم لیک(ق) سے مستعفی ہوکر نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ ضلع کونسل کے چیئرمین کیلئے مسلم لیگ (ق) اور نیشنل پارٹی نے اتفاق رائے سے مشترکہ امیدوار منتخب کیا ان کا تعلق میر عبدالکریم نوشیروانی سے سیاسی طور پر رہا مگر عوام کی بے لوث خدمت کی راہ میں انتظامیہ کی بے جا مداخلت اور ذمہ داریوں کو نبھانے میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوششیں کی گئیں جس کیخلاف ہم نے نیشنل پارٹی کے تعاون سے آوازبھی بلند کی انہوں نے کہاکہ وہ آج مسلم لیگ (ق) کی قیادت سے اختلاف کرتے ہوئے نیشنل پارٹی میں شامل ہورہے ہیں وہ نیشنل پارٹی کے پیغام کو صوبے کے طول و عرض میں پھیلانے کیلئے اپنا کردار ادا کرینگے اور پارٹی کو مزید فعال اور منظم بنائینگے۔