|

وقتِ اشاعت :   July 10 – 2015

کوئٹہ :  سیکرٹری صحت بلوچستان نورالحق بلوچ نے کوئٹہ میں پولیو وائرس کیس کی تفتیش مکمل نہ ہونے پرپر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او )،بین الاقوامی ادارے صحت اور کامنٹ (COMNet)کے علاقائی افسران و اہلکاروں کیخلاف کارروائی کے احکامات جاری کردیئے ، انکا کہنا ہے کہ پولیو وائرس کا کیس سامنے آنے کی صورت میں ڈی ایچ او ، ڈبلیو ایچ او ر کامنٹ کے متعلقہ علاقوں کے آفیشلز کو برطرف کردیا جائے گا،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سے پولیو کیس کے متعلق وضاحتی رپورٹ طلب کرلی گئی ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے پشتون آباد 11-Bمیں پولیو کے کیس کے متعلق منعقد ہونے والے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ،اجلاس کی مشترکہ صدارت کوارڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان (ای او سی ) ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کی ،ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے اجلاس کے شرکاء کو کہا کہ ہر انکاری والدین کواپنے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے پر راضی کیا جائے گا اور اس کے لئے کوئی کثر نہیں چھوڑی جائے گی ، انکاری والدین کو منانے اور ہر بچہ کو قطرے پلانے کیلئے بلوچستان میں تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، اجلاس میں ڈبلیو ایچ او، یونیسف کے سربراہان، این اسٹاف آفیسر بلوچستان، ڈی ایچ او کوئٹہ ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اور دیگر حکام نے شرکت کی ،سیکرٹری صحت بلوچستان نور الحق بلوچ نے کہا کہ پولیو ایک انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے اور اس کے خاتمے کیلئے فرائض سرانجام دہی کے دوران غفلت برتنے پر متعلقہ افسران کو گھر بھیج دیا جائے گا اس میں حکومت کی جانب سے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسراور بین الاقوامی اداروں کیلئے کام کرنے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ، سیکرٹری صحت نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سے وضاحت طلب کرلی کہ کیونکر پولیو وائرس کا کیس سامنے آگیا ہے ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پولیو وائرس کا کیس سامنے آنا حکومت اور عالمی اداروں کی ناکامی ہے جس سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پولیو پر کام کرنے والے تمام افراد ناکام ہوگئے ہیں ، انہوں نے پشتون آباد میں 57ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کو تمام افراد کی ناکام قرار دیا او رکہا کہ اگر والدین انکاری تھے تو ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ حکام نے کیونکر اپنا قرار ادا نہیں کیا ، ڈبلیو ایچ او اور کومنیٹ کے صوبائی سربرہان نے کیس کے متعلق مکمل آگاہی فراہم کی ، سیکرٹری صحت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں پولیو وائرس کا کیس سامنے آنے کی صورت میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر، لیڈی ہیلتھ ورکرز، ڈبلیو ایچ اواور کامنٹ کے متعلقہ افسران واہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔