|

وقتِ اشاعت :   July 11 – 2015

اسلام آباد:  سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی اور ممبران کمیٹی نے لوڈ شیڈنگ کے بارے میں وزارت کے ایڈیشنل سیکرٹری این ٹی ڈی سی کے ایم ڈی ،این ٹی ڈی سی بورڈ کے چیئرمین کے بیانات میں کھلے تضاد پر شدید برہمی اور ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قوم لوڈ شیڈنگ جیسے گھمبیر معاملے میں ذہنی دباؤ کا شکار ہے۔ ایل این جی اور امپورٹڈ کوئلے کے ذریعے مہنگی ترین بجلی پیدا کرنے کی بجائے قدرتی وسائل کو بروئے کار لایاجائے تاکہ لوگوں کو سستی بجلی مل سکے وفاقی وزراء سیکرٹری وزارت کی اہم قومی نوعیت کے معاملہ پر منعقد اجلاس میں عدم شرکت پرکمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا اور اگلی میٹنگ میں پیش ہونے کی ہدایت کی سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کا اجلاس چیرمین کمیٹی سینیٹر اقبال ظفر جھگڑاکی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا جس میں این ٹی ڈی سی بورڈ کے ایم ڈی وقار ذکریا نے کمیٹی میں انکشاف کیا کہ کسی بھی حکومت نے سبق نہیں سیکھا تین ہزار میگاواٹ کوئلے کے پلانٹ کی بجائے تیل کے پلانٹس پر زیادہ توجہ دی گئی اور ابھی دی جارہی ہے 17 بیرل سے قیمت 60 بیرل تک ہو گئی ہے اب تیل کے بعد ایل این جی پر پلانٹ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے طلب کے بارے میں کوئی اندازہ قائم نہیں کیا جارہا آئندہ پانچ سال میں طلب بڑھنے سے 25ہزار میگاواٹ پیداوار کے باوجود لوڈ شیڈنگ پھر بھی ہوگی اور کہا کہ اگر عرب ممالک نے تیل اور گیس کی قیمتیں بڑھا دیں تو کیا کریں گے سینیٹر نثار محمد نے کہا کہ وقار ذکریا حب الوطنی کے ساتھ بات کر رہے ہیں ایل این جی پر بجلی پیدا کرنا زیادتی ہوگی نثار محمد نے مزید کہا کہ کوئلہ پیدا کرنے والے ملک کے علاقوں میں پاور پلانٹس لگانے کی بجائے دور دراز علاقوں میں امپورٹڈ کوئلے کے ذریعے مہنگی ترین بجلی پیدا کرنے پر اخراجات نہ کیے جائیں چیئرمین این ٹی ڈی سی وقار ذکریا نے انکشاف کیا کہ نیپرا میں ٹیرف کیلئے سودے بازی ہوتی ہے غیر ملکی قرضے لینے کی بجائے خود انحصاری کیلئے اپنے بینکوں سے قرضے لیے جائیں جس کی کمیٹی نے متفقہ طور پر حمایت کی سینیٹر نثار محمد نے موجودہ پی ایس ڈی پی میں پاور جنریشن کیلئے بجٹ بڑھانے کی تجویز دی سینیٹر داؤ د خان اچکزئی نے کہا کہ کیسکو میں غیر قانونی کنکشن کو بہت شور ڈالا جارہا ہے وزارت اور کیسکو نے اپنے کتنے ملازمین کے خلاف رشوت خوری کرپشن اور غیر قانونی کنکشن دینے کیخلاف ایف آئی آر درج کروائی کتنوں ملازمتوں سے برخاست کیا اگلے اجلاس میں پوری تفصیل دی جائے سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان کا شارٹ فل اب بھی 680 میگاواٹ ہے اور بلوچستان کے زیادہ تر علاقوں میں اب بھی 18 سے20 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے نئے فیڈرز میں سے بلوچستان کیلئے ایک بھی منصوبہ نہیں رکھا گیا سینیٹرنعمان وزیر نے تکینیکی طریقے سے کیے گئے سوالات کو جواب نہ ملنے پر تجویز دی کہ وزارت میں پروفیشنلز کو کنڑیکٹ پر بھرتی کیا جائے ٹرانسمشنز لائنوں ڈیسکوز ، جنکوز، اور این ٹی ڈی سی کی طرف سے بجلی کی پیداوار نقصانات کے حوالے سے ہر ڈیکسو کی تفصیلی رپورٹ پر تمام سٹیک ہولڈرز کے دستخظ لے کر آئندہ اجلاس میں تفصیل پیش کی جائے انجینئر سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ حکومت اداروں اور عوام کو یہ بات سمجھنی ہوگی کہ آئندہ سپر پاور وہ ملک ہوگا جس کے پاس توانائی ہو گی ہمیں بھی 50 سالہ توانائی پلان بنانے ہونگے بد قسمتی ہے کہ این ٹی ڈی سی بورڈ اور وزارت کے درمیان عدالتی جنگ ہے اداروں کی باہمی لڑائی سے قوم و ملک دونوں کا نقصان ہوتا ہے تمام ڈیسکو بورڈز کو خود مختار کیا جائے بجلی کا بل نہ دینے والے اور بجلی چوری کرنے والے یا سینہ زوری دیکھانے والے خواہ اس کا تعلق کسی کے ساتھ بھی ہو حکومتیں اور وزارت سخت کارروائیاں کرے سسٹم کا بیڑہ غرق ہو چکا ہے بحالی کیلئے مشترکہ کوششیں کرنا ہونگی سینٹر داؤد خان اچکزئی نے کہا کہ بجلی چوری محکمانہ ملی بھگت کے بغیر ممکن نہیں اسلام آباد کی تمام کچی آبادیوں میں ہزاروں غیر قانونی کنکشن لگے ہوئے ہیں صوبہ بلوچستان میں زراعت کا پہلے ہی خاتمہ ہوچکا تھا اب لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے باغات ختم ہو چکے ہیں صوبہ بلوچستان کی ٹرانسمشن ڈسٹربیوشن بوسیدہ لائنوں کی جگہ نئی لائنیں بچھائی جائیں این ٹی ڈی سی کے وقار ذکریا نے کمیٹی میں وزارت اور پیپکو کے ایم ڈی کی طرف سے ملازمین کی ترقیوں کے اختیار پر سخت احتجا ج کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ماہرین اپنی ترقی کیلئے عدالت میں انصاف کی بھیک مانگ رہے ہیں کسی کے خلاف انکوائری شروع کرتے ہیں تو خط آجاتا ہے کہ انکوائری واپس لے لیں این ٹی ڈی سی کے بورڈ میں رکھنے نکالنے اور ترقی کا اختیا رنہ ہوتا خاک منیجمنٹ ہوگی