کوئٹہ: پاکستان پیپلزپارٹی بلوچستان کے صوبائی صدرمیرمحمدصادق عمرانی نے کہاہے کہ حکومت بلوچستان کاخان آف قلات کے ساتھ مذاکرات ایک ڈرامہ ہے افغانستان اورپاکستان کے درمیان اچھے تعلقات ہی بلوچستان کی ترقی کاضامن ہے موجودہ حکومت عوام کی امیدوں کی بجائے اپنے کرپشن میں لگے ہوئے ہیں سکالرشپ،سپورٹس اورمیڈیکل کی مدمیں ملنے والے فنڈزکوحقداروں کی بجائے اپنے من پسند رشتہ داروں میں تقسیم کررہے ہیں امن وامان کے نام پرسالانہ کروڑوں روپے خرچ کرکے کوئٹہ میں باچاخان چوک پرامن وامان قائم نہ کرسکے یہ حکومت کی نااہلی ہے کہ حکومت کاایک چوک پرکنٹرول نہیں توپورے صوبے کوکیسے کنٹرول کرینگے ان خیالات کااظہارانہوں نے ’’آن لائن‘‘سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیاانہوں نے دعویٰ کیاکہ موجودہ حکومت نے کرپشن کی انتہاء کردی ہے اور80فیصدفنڈزمختلف ناموں پرکرپشن کی نظرکررہاہے 7فیصدٹینڈرکی منظوری 6فیصدانکم ٹیکس،22فیصدمحکمہ 10فیصدمختلف کالعدم تنظیموں 2فیصدفنانس 2فیصدپی این ڈی 15فیصدرایلٹی ایم پی اے 15فیصدٹھیکیدار2فیصداے جی آفس کے نام پرلوٹ رہے ہیں صرف 20فیصدتعمیراتی کام پرخرچ ہورہے ہیں اورآن گوئنگ اسیکموں کے نام پرہرسال کروڑوں روپے خردبرد کی نظرہورہی ہے ماضی میں جواسکیمیں دس سال سے چل رہی ہے وہ آج بھی جاری ہے انہوں نے کہاکہ نیب سیاسی انتقام کی بجائے حقیقی بنیادوں پرکرپشن کوبے نقاب کرے جس کیخلاف کوئی کرپشن کیس ہوگاانصاف اوراحتساب عمل کے ذریعے ہوناچاہئے کرپشن کے نام پرسیاست دان توبدنام ہے مگراصل کرپشن بیوروکریسی کررہی ہے جن کے باہرکاروباراورجائیدادیں ہیں انہوں نے کہاکہ حکومت بلوچستان کاخان آف قلات سے مذاکرات ایک ڈرامہ ہے جلاوطنی کے بعدوہ بلوچستان میں اپناقبائلی حیثیت کھوچکاہے بلوچستان میں پسماندگی کی اصل وجہ نواب ،سرداراورخان اوروڈیرہ ہے یہ تمام ضیاء الحق کی پیداوارہے جنہوں نے اپنے دورمیں کرپشن اوراقتدارکودوام بخشنے کیلئے ان کوزندہ رکھااوران کومعاشی سیاسی اورقبائلی طورپرمسلح رکھامگراب آہستہ آہستہ بلوچستان کے عوام ان نوابوں اورسرداروں کے نظام سے چھٹکاراحاصل کرنے کیلئے سیاسی جماعتوں کی طرف راغب ہورہے ہیں انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت میں شامل جماعتیں اپنے طاقت کے بل بوتے پرنہیں بلکہ دوسروں کے بیساکیوں کاسہارالیکراقتدارمیںآئے ہیں اورلانے والے قوتوں کے نام بھی ان نام نہاد جماعتوں کومعلوم نہیں ہے اورنہ ہی ان کی کوئی سیاسی ساکھ ہے بلوچستان میں اب بھی تیسری قوت حکومت کررہی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ افغانستان اورپاکستان کے درمیان پرامن ماحول ہی بلوچستان کی ترقی ضامن ہے افغان حکومت اورطالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کوخوش آئندسمجھتے ہیں اوراس کے اثرات بلوچستان پربھی پڑیں گے ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ محکمہ خوراک اورمتعلقہ وزیرنے نصیرآباداورجعفرآبادمیں گندم کی خردبردمیں ریکارڈقائم کردی اورمختلف ناموں پرکروڑوں روپے کمارہے ہیں نیب ان کافوری طورپراحتساب کریں۔