کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ موجوہ حکومت کو مری معاہدے مزید رسواء ہونے سے راہ فراہم کررہا ہے ڈھائی سال تک جو لبادہ اوڑھ کرحکمرانی کی ہے جس نے صوبے کی ناکام ترین حکومتوں کا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے آئندہ اسمبلی کے اجلاس میں حکومت کی ناکامی کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ازخودمستعفی ہو جائے کیا آج بھی صوبے میں ایسے لوگ موجود نہیں جو اقتدار میں رہتے ہوئے وطن عزیز کیخلاف باتیں کرکے اپنی سیاست کو پروان چڑھارہے تھے ۔یہ بات انہوں نے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی‘انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان مری معاہدے کے حوالے ابہام کا شکار ہو گئے ہیں گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ کا یہ کہنا کہ مری معاہدے کے مطابق اقتدار مسلم لیگ (ن) کے حوالے کرینگے نے ابہام کو جنم دیاہے کچھ عرصہ قبل مری معاہدے کے منظر عام پر آنے کے بعد پہلے معاہدے سے انکاری وزیراعلیٰ بلوچستان جب بول پڑیں تو نواز شریف اور محمود خان اچکزئی کے کہنے پر اقتدار چھوڑ دیں اور اقتدار میں رہنے کی باتیں کرنے لگے آہستہ آہستہ اپنے موقف سے دور ہوتے ہوئے اپنے بیانات تبدیل کرتے رہیں جبکہ گزشتہ روز تو یہ بات برملا کہہ گئے ہے کہ اقتدار مسلم لیگ (ن) کو معاہدے کے ختم ہوتے ہی حوالے کردینگے انہوں نے کہاکہ دراصل یہ بات اب وزیراعلیٰ کو بھی معلوم ہو چکی ہے کہ قوم پرست جس دعوؤں اور وعدوں کے ساتھ اقتدار سے پہلے رونما ہوئے اس کے آدھے پر بھی عملدرآمد کرانے میں مکمل طور پر ناکام ہوئے گزشتہ ڈھائی سال ایک بھی قابل ذکر منصوبہ جس سے عام شہری کو فائدہ حاصل ہو شروع نہ کرسکے جس سے ان کو پذیرائی کے ساتھ ساتھ مستقبل قریب میں صوبے کی معیشت پر اچھے اثرات مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی دیرینہ ارمانوں کی تکمیل اور اگلے الیکشن میں سیاسی نعرے کے طور پر ان کیلئے کارآمد ثابت ہوتا لیکن ایسا منصوبہ شروع کرنا تو دور کی بات انہوں نے عوام کو پہلے سے حاصل سہولیات سے محروم کرنا شروع کردیا ہے انہوں نے کہاکہ اخباری حد تک قائم اس حکومت نے اخبارات میں وہ کونسا منصوبہ اور کونسا مسئلہ ہے جو حل اور شروع نہیں کرایاگیا آئے روز اخبارات کے ذریعے عوام کو بہتر سہولیات زندگی فراہم کرنے کے بلند و بانگ دعوے کرنے کی روز اؤل سے کوششیں کرنے میں لگی ہوئی ہے لیکن حقائق ایسا نہیں موجودہ حکومت نے سب سے پہلے ہمارے سابق حکومت کے شروع کردہ منصوبے ختم کروائے جو کہ یاتو تکمیل کے مراحل میں تھے یا ان پر کام مکمل ہو چکا تھا جو کہ اس بات کی دلیل تھی کہ موجودہ حکومت کے پاس نہ تو خود کا وژن ہے اور نہ ہی ہمارے وژن کو یہ دیکھنا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ وہ اس حکومت کو یہی مشورہ دیتے ہیں کہ وہ آئندہ اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ از خود مستعفی ہونے کا اعلان کریں اور ماسکو کی سیر کو نکل جائیں اور بلوچستان کے عوام کو اپنے منشاء کے مطابق حکومت بنانے کا موقع دیں ۔