کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ حکمران بلوچستان میں استحصالی روش اپنا کر یہ ثابت کروا رہے ہیں کہ بلوچوں کو مزید پسماندگی کی طرف دھکیل دیا جائے بلوچ افسران کو دیوار سے لگانے کیلئے کسی بھی قسم کے اقدام سے گریز نہیں کیا جا رہا ہے نیب کو بلوچ دشمنی پر مبنی ٹاسک دے دیا گیا ہے محکمہ تعلیم کے ارباب و اختیار بھی بلوچ افسران ‘ اساتذہ کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھے ہوئے ہیں بلوچ افسران اور بلوچ ملازمین کے خلاف تمام اقدام بلوچ دشمنی پر مبنی بنیادوں پر کئے جا رہے ہیں اکثریتی اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز غیر بلوچ ہیں بیورو کریسی کے ارباب و اختیار بلوچ افسران ملازمین کے ساتھ مکمل طور پر انتقامی سوچ اپنا کر انہیں پسماندہ و بدحال رکھنے کی کوششیں کر رہے ہیں اور اجتماعی طور پر ایسی پالیسیاں اپنائی جا چکی ہیں ان کی کوشش ہے بلوچ افسران و ملازمین کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جائے بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچستان کے ہر طبقہ فکر کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ بلوچ عوام کے زخموں پر مرہم رکھا جاتا لیکن اب تو بلوچوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے انہیں معاشی ‘ معاشرتی طور پر استحصال کیا جا رہا ہے یہ کوشش جاری ہے کہ بلوچوں کو مزید پسماندہ و بدحال رکھ کر ان کے ساتھ استحصال رویہ روا رکھا جائے بی این پی سیاسی و قومی جماعت ہونے کے ناطے بلوچوں کے ساتھ روا رکھے گئے پالیسیوں پر خاموش تماشائی کا کردار ادا نہیں کر سکتی اور اجتماعی و قومی مفادات کے خلاف ہر اقدام کی نشاندہی کرتے رہیں گے تاکہ حکمرانوں کو کے عزائم ‘ لسانی بنیادوں پر جاری پالیسیوں کو باشعور بلوچوں کے سامنے لایا جا سکے اور انہیں باور کرائیں کہ موجودہ حکومت ایک جانب ترقی و خوشحالی کے دعوے کرتے نہیں تھکتی لیکن عملاً آج بھی انسانی حقوق کی پامالی اور شعبہ ہائے زندگی میں ہمیں پسماندہ رکھنے کے کسی بھی اقدام سے دریغ نہیں کیا جا رہا موجودہ حکمران اقتدار پر براجمان ہونے کے بعد پالیسی بنا چکے ہیں کہ کوئٹہ میں تمام سرکاری دفاتر میں اہم پوسٹوں پر غیر بلوچوں کو تعینات کر کے بلوچوں کو معاشی تنگ دستی ‘ بدحالی کی جانب دھکیلا جائے بی این پی تمام طبقہ فکر کی جماعت ہونے کے ناطے حکمران کی لسانی بنیادوں پر جاری پالیسیوں کو کبھی برداشت نہیں کرے گی محکمہ تعلیم سکولز کے ڈائریکٹر ‘ ایڈیشنل ڈائریکٹر کا بلوچ ملازمین کے ساتھ ناروا سلوک کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا محکمہ تعلیم کے ارباب و اختیار پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ محکمہ تعلیم کو سیاسی بنیادوں پر چلا کر تباہی کے دہانے پر لایا جا چکا ہے میرٹ صرف لفاظی حد تک ہے عملاً سیاسی و لسانی بنیادوں پر محکمہ تعلیم کو تباہ کر دیا ہے انتقامی کارروائیوں سے گریز نہیں کیا جا رہا بلوچستان کے ارباب وا ختیار کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ قواعد و ضوابط کے مطابق اداروں کو چلائیں نہ کہ سیاسی بنیادوں پر چلایا جائے پارٹی جمہوری کردار ادا کرتے ہوئے کسی بھی صورت میں بلوچوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ہر طبقہ فکر کی نمائندگی کرتے ہوئے مظالم کے خلاف آواز بلند کرتی رہے گی ۔