|

وقتِ اشاعت :   August 6 – 2015

کوئٹہ: ملک کے دیگر حصوں کی طرح بلوچستان بھر میں بھی ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ کوئٹہ سمیت بیشتر اضلاع میں کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں۔ تاجروں کی جانب سے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا بھی انعقاد کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بینکوں سے لین دین پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کی کال پر کوئٹہ ، پشین، زیارت، قلعہ سیف اللہ، ژوب، لورالائی، ہرنائی، سبی، مستونگ، قلات، خضدار، چاغی، پنجگور، نصیرآباد، جعفرآباد اور صوبے کے دیگر شہروں میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ صوبائی دار الحکومت کوئٹہ میں جناح روڈ، پرنس روڈ، لیاقت بازار، عبدالستار روڈ ،قندھاری بازار ، صرافہ بازار، سورج گنج بازار، ہزار گنجی، سرکی روڈ،پرانا بس اڈہ سمیت بیشتر علاقوں میں دکانیں، مارکیٹیں ، کاروباری و تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم رہی۔ مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کی جانب سے مطالبات کے حق میں ہرنائی، لورالائی، دکی اور دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے۔ کوئٹہ میں مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی اور پریس کلب کوئٹہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے انجمن تاجران کے صدر عبدالرحیم کاکڑ کا کہنا تھا کہ تاجر طبقہ معاشی بدحالی کا شکار ہیں ، ٹارگٹ کلنگ، اغواء برائے تاوان سمیت امن وامان کی خراب صورتحال کے باعث کاروبار نہ ہونے کے برابر ہیں۔ بلوچستان میں صنعتیں اور نہ ہی کارخانے قائم ہیں ایسے حالات میں اضافی ٹیکس تاجروں کے معاشی قتل کا باعث بن رہے ہیں۔ بینکوں سے لین دین پر صفر عشاریہ تین فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس تاجروں سے مشاورت کے بغیر نفاذ کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان پسماندہ صوبہ ہے یہاں کے تاجروں کو ٹیکس سے خصوصی استثنیٰ ملنی چاہیے۔ تاجر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اگر بینکوں سے لین دین پر عائد ٹیکس واپس نہیں لئے گئے تو ملک گیر سطح پر تین روزہ شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی پورے ملک کی طرح آج اوستہ محمد کے تاجروں نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف آج شٹر ڈاؤن ہڑتال کیاگیا صبح سے تمام کاروباری مراکز بند تھے اس موقع پر مکھی تارہ چند وریام بیگ رام چند ارشاد ماندہم داس نے حکومتی اس ٹیکس اور بینک کے ناجائز ٹیکس کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہاکہ پہلے ہی عوام ٹیکسوں میں پھنسے ہوئے ہیں مزید بوجھ برداشت نہیں کریں گے بینکوں کے ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف نوکنڈی شہر میں آج 5 اگست کو شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی کاروباری مراکز مین بازار اور انٹرنیشنل روڈ میں تمام تاجروں نے دکانیں بند کیں انجمن تاجران بلوچستان کے مرکزی کال پر تحصیل نوکنڈی کے تاجروں نے بینکوں کے ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کو کامیاب بنا دیا اس موقع پر انجمن تاجران تحصیل نوکنڈی کے صدر نے شٹر ڈاؤن ہڑتال کے دوران مین بازار چوک پر تاجروں کے ساتھ دھرنا دیاود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف انجمن تاجرا ن سبی کی اپیل پرشہر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال ،تمام چھوٹے بڑئے کاروباری مراکز بند،بازاریں سنسان ،ود ہولڈنگ ٹیکس کسی صورت قبول نہیں کریں گے طارق حمید بنگلزئی۔تفصیلات کے مطابق انجمن تاجران سبی کی اپیل پر ود ہولڈنگ ٹیکس نافذ کرنے کے خلاف شہر بھر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال رہی اس سلسلے میں شہر کے تمام چھوٹے بڑئے کاروباری مراکز بند رہے ،شٹر ڈاؤن ہڑتال کے باعث شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا،انجمن تاجران سبی کے صدر طارق حمید بنگلزئی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ود ہولڈ نگ ٹیکس نافذ کرنا ظلم کے مترادف ہے جسے تاجر برادری کسی صورت قبول نہیں کریں گے، انجمن تاجران کے مرکزی کال پرود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف پنجگور شہر میں مکمل شٹرڈاوں ہڑتال رہی جس کی وجہ سے تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بنک اور دیگر مالیاتی ادارے بند رہے ۔بلوچستان کے سرحدی وتجارتی شہرچمن میں انجمن تاجران (رجسٹرڈ) کے زیر اہتمام ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف آج بروزبدھ مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال رہاشہر کے تمام کاروباری مراکزبند اور شاہراہوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر تھا، بعدازاں انجمن تاجران کے ضلعی صدر محمدصادق اچکزئی کی قیادت میں ایک ریلی نکالی گئی جو شہر کے مختلف راستوں سے گزرکر بعد میں سناتن چوک پر احتجاجی جلسہ میں تبدیل ہوگئی، شرکاء نے ٹرنچ روڈ پر ٹائر جلا کر وفاقی حکومت اوروفاقی وزیر خزانہ کے خلاف شدیدنعرہ بازی کی احتجاجی جلسہ عام سے ضلعی صدرمحمدصادق اچکزئی حاجی مجاہد نورزئی ،حاجی راہ محمد ،قاری عطاؤاللہ مسلم ، صاحب جان اچکزئی ، بشیر خان ،حاجی رحمت اللہ رحمت ،حاجی عبدالباری اسحق ،بہادرخان اچکزئی ،عبدالقدوس آزاد ،حاجی اخترمحمد میرانی ،کونسلر محمد علی، نذیراچکزئی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاجر ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں بینک ٹرانزیکشن پرودہولڈنگ ٹیکس ظالمانہ اقدام ہے جس کی وجہ سے تاجروں میں شدید تشویش پائی جارہی ہے مرکزی حکومت تاجروں کے خلاف محاذآرائی بند کردیں ودہولڈنگ ٹیکس کالا قانون ہے جسے کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا۔