کوئٹہ: نیشنل پارٹی وحدت بلوچستان کے صدر میر اکرم بلوچ نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے پر امن بلوچستان پالیسی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں احساس محرومی کی وجوہات کے خاتمہ کے لیے بھی سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پارٹی بلوچستان وحدت کی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وحدت بلوچستان میں تنظیم و حکومتی امور، مجموعی سیاسی صورتحال سمیت مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ، اجلاس میں تنظیمی امور کو مزید بہتر اور پارٹی کو متحرک و فعال بنانے سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے ، سیاسی صورتحال سے متعلق ایجنڈے کو سراہتے ہوئے میر اکرم بلوچستان نے کہا کہ نیشنل پارٹی کا شروع سے واضح موقف رہا ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اور اس کا حل بھی مذاکرات میں مضمر ہے، تشدد اور طاقت سیاسی معاملات کو مزید الجھانے اور تباہی کا باعث بنتے ہیں، موجودہ صوبائی اور وفاقی حکومت معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی پالیسی انتہائی خوش آئند ہے گذشتہ دنوں کوئٹہ میں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی پر امن بلوچستان پالیسی کا اعلان انتہائی خوش آئند اور امن کیجانب مثبت پیش رفت ہے جس کا نیشنل پارٹی خیر مقدم کرتی ہے، میر اکرم بلوچ نے کہا کہ احساس محرومی کو بھی ٹھوس وجوہات ہیں، وفاقی حکومت ان وجوہات اور ناانصافیوں کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے ، بلوچستان کے مسئلے کے حل کے لیے سیاسی اور معاشی استحصال کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، بلوچستان کے عوام کو اب اقدامات کے ذریعے یہ باور کرانا ہوگا کہ ان کے وسائل کو سوئی گیس کی طرح لوٹا نہیں جا ئیگا، بلوچستان کے وسائل پر عوام کی ملکیت کو تسلیم اور ساحل سے متعلق بھی ایسے اقدامات اٹھانے ہونگے جن سے یہ ثابت ہو کہ گوادر کی ترقی یہاں کے عوام کے لیے ہے، گوادر میں مقامی آبادی کو روزگار، کاروبار اور ان کی اکثریت کو متاثر نہیں کیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے ماحول کو سازگار بنانے کے لیے لاپتہ افراد کے مسئلے کو بھی حل کیا جائے، بلوچستان میں غربت، جہالت اور پسماندگی کے خاتمہ کے لیے زراعت کی ترقی پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے صوبے میں بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے اور کاشتکاری کے استعمال کے لیے ڈیمز کی تعمیر ناگزیر ہے، انہوں نے کہا کہ معدنی وسائل کی ترقی کے لیے وفاقی حکومت تعاون کرے تاکہ معدنی وسائل سے بلوچستان کے عوام استفادہ کر سکیں، اس کے علاوہ گوادر مستقبل میں توانائی کا حب ہوگا، پاکستان ایران گیس پائپ لائن، وسط ایشیائی ریاستوں کی تیل و گیس کی اہم گزر گاہ بھی بلوچستان اور گوادر ہی ہونگے، بلوچستان کے بغیر پاکستان کی معاشی ترقی اور توانائی کی ضرورت کا خواب کبھی پورا نہیں ہو سکتا، وفاقی حکومت بلوچستان کے عوام کو سیاسی شراکت داری کے علاوہ معاشی و اقتصادی شراکت داری کے لیے اقدامات اٹھائے، انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے بلوچستان میں نہری نظام نہ ہونے کے برابر ہے، لیکن اس کے باوجود بلوچستان کو دریائے سندھ سے اس کے حصے کا پانی نہیں مل رہا، کچھی کینال کی تعمیر کے لیے بھی وفاقی حکومت سرد میری سے کام لے رہی ہے، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت بلوچستان کے ساتھ ہونے والی معاشی نا انصافیوں کو بھی مد نظر رکھے اور انکے ازالے کے لیے اقدامات اٹھائے، انہوں نے کہا کہ گوادر کاشغر اقتصادی راہداری کا اقتصادی فائدہ بلوچستان کے عوام کو پہنچانے پر توجہ دی جائے، میر اکرم بلوچ نے کہا کہ پر امن بلوچستان پالیسی اور مذاکرات کا فیصلہ مثبت پش رفت ہے جس کا یقیناًہم خیر مقدم کرتے ہیں اور تمام فریقین سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ نہ صرف ماحول کو سازگار بنائیں گے بلکہ سنجیدگی کا بھی مظاہرہ کریں گے۔