کوئٹہ: کالعدم تنظیم کے اہم کمانڈرعبدالستارمسوری بگٹی نے اپنے ساتھیوں سمیت ہتھیارڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونے کااعلان کردیاکوئٹہ میں صوبائی وزیرداخلہ میرسرفرازبگٹی نے عبدالستاربگٹی کے ہمراہ نیوزکانفرنس کرتے ہوئے بتایاکہ عبدالستاربگٹی کالعدم تنظیم بلوچ ری پبلکن آرمی کی بنیاد رکھنے اوراس کی کیمپس کی نگرانی کرنے میں اہم کرداراداکرتاتھااور2006سے افغانستان کے علاقے نمروز میں مقیم تھاتاہم حکومت کی پرامن بلوچستان پالیسی کے تحت ہم انہیں قومی دھارے میں واپس لائے ہیں اوراسی پالیسی کے تحت ان کی ہرممکن معاونت کی جائیگی سرفرازبگٹی نے بتایاکہ عبدالستاربگٹی کے ساتھ ان کے ساتھی نجیب اللہ ،ادریس رند اوردیگر بھی ہتھیارڈال رہے ہیں جوایک بڑابریک تھروہے انہوں نے کہاکہ چونکہ عبدالستاربگٹی افغانستان میں مقیم تھااورہم بارہاکہہ چکے ہیں کہ بلوچستان میں ’’را‘‘اوردیگرغیرملکی ایجنسیوں کے ہاتھ کارفرماہے اس حوالے سے وفاقی حکومت کوبھی آگاہ کردیاگیاہے تاکہ ان ممالک سے پرفارن پالیسی کے تحت بات کی جاسکے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں طالبان سمیت کسی بھی دہشت گرد تنظیم کوناتوپہلے محفوظ پناہ گاہ بنانے دی اورنہ اب بنانے دینگے ہم بلوچستان کے ہرکونے کاتحفظ کرناجانتے ہیں اوردہشت گردوں کواپنی سرزمین ہرگز استعمال نہیں کرنے دیں گے ہم نے پہلے بھی کہااوراب بھی کہتے ہیں کہ ریاست کیخلاف جنگ کرنے والوں کی تعداد2ہزار سے زیادہ نہیں موجودہ حکومت بلوچستان کوامن کاگہوارہ بنانے کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھارہی ہے ہم اپنے صوبے وطن اوراپنے عوام کی تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے انہوں نے اٹک دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گرد باہمت اوربہادرلوگوں سے خوفزدہ ہیں یہی وجہ ہے کہ انہوں نے شجاع خانزادہ کونشانہ بنایاہم پاکستان کوامن فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے اورایسے بزدلانہ اقدامات ہمیں ہمارے مقصد سے دستبردارنہیں کرسکتے اس موقع پرفراری کمانڈرعبدالستاربگٹی نے کہاکہ ہم 2006سے افغانستان میں مقیم ہے اورجہاں ہمیں ہرممکن معاونت فراہم کی جارہی تھی تاہم اب ہم نے قومی دھارے میں شامل ہونے کافیصلہ کیاہے اورحکومت کے ساتھ ہرممکن تعاون کرینگے اس موقع پرفراری کمانڈرنے اپنے ساتھیوں سمیت میرسرفرازبگٹی کے سامنے اپنے ہتھیارپیش کئے۔