|

وقتِ اشاعت :   August 19 – 2015

کوئٹہ :  پاکستان آرمی کی جانب سے ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی )بلوچستان کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ پاک افغان سرحد باب دوستی میں انسداد پولیو مہم کو بہتر بنانے کیلئے پولیو ورکرز کی ہر ممکن مدد کی جائے گی ، گزشتہ روز ای او سی بلوچستان کے سربراہ ڈاکٹر سید سیف الرحمن کی سربراہی میں اہم اجلاس کوئٹہ میں منعقد ہوا اور پاک افغان سرحد میں انسداد پولیو مہم کے انتظامات اور گزشتہ سالوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ، اجلاس میں کمانڈر سدرن کمانڈ کے نمائندے میجر انام حیدر، لیفٹیننٹ کرنل احتشام ، ڈبلیو ایچ او کے پولیو ٹیم لیڈ عابدی ناصر، یونیسیف کے ڈاکٹر عبدالعزیز ، ڈبلیو ایچ او کے سرفراز جمالدینی ، بی ایم جی ایف کے ڈاکٹر مسعود خان جوگیزئی، این اسٹاف آفیسر آفتاب کاکڑ اور دیگر موجود تھے ، ڈاکٹر سرفراز جمالدینی نے اجلاس کوانسداد پولیو مہم کیلئے قائم کیے گئے سرحدوں پر 57ٹرانزٹ پوائنٹس کی تفصیلات سے آگاہ کیا جس میں 46فعال ہیں ، پاک افغان سرحد پر چھ پرمنٹ ٹرانزٹ پوائنٹس قائم ہیں ، انہوں نے کہا کہ پولیو مہم کو موثر بنانے کیلئے مزید ایک ٹرانزٹ پوائنٹ کی ضرورت ہے اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ وہاں سہولیات کا فقدان ہے جس کے باعث پولیو مہم زیادہ موثر نہیں ، ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے انسداد پولیو مہم کی اہمیت اور افغان حکام سے گزشتہ ماہ ہونے والی ملاقات سے متعلق بتایا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ پاکستان کی جانب سے انتظامات مزید بہتر کیے جائیں کیونکہ پاک افغان دوستی باب بہت ہی اہمیت کا حامل ہیں جہاں آمد رفت بہت زیادہ ہوتی ہے اگر وہاں انسداد پولیو مہم بہتر کی گئی تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ جائیں گے ، سدرن کمانڈ کے نمائند نے یقین دہانی کرائی ہے کہ انتظامات کو دوبارہ دیکھا جائے گا اور پاکستان آرمی کو پہلے سے ہی اسکی اہمیت کا اندازہ ہے اور ہر ممکن تعاون کرے گی ، انہوں نے کہاکہ پاکستان آرمی اس ضمن میں بھر پور کردار ادا کرے گی ، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سدرن کمانڈ اور ای او سی کے نمائند جلد باب دوستی کا دورہ کریں گے انتظامات کا دوبارہ جائزہ لیں گے او ر نئے پوائنٹ کے قیام پر عملدرآمد کی کوشش کریں گے ، زیادہ سے زیادہ بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے کیلئے پولیو ورکر ز کو بہتر سٹریجک پوائنٹس پر تعینات کیاجائے گا۔