کوئٹہ: چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ کی زیر صدارت جمعرات کے روز سیکرٹریز کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے میں جاری اور نئی ترقیاتی اسکیمات کے فنڈز، وزیر اعظم کے کوئٹہ ترقیاتی پیکج سمیت متعلقہ امور کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں ایدیشنل چیف سیکرٹری ترقیات سمیت تمام سیکرٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے نصیب اللہ بازئی نے بتایا کہ منظور شدہ ترقیاتی اسکیموں کے فنڈز جاری کردیے گئے ہیں۔اور جن محکموں نے ابھی تک اپنے پی سی ون منظوری کے لئے نہیں بھجوائے انہیں بھی پی سی بجھوانے کی ہدایت کی گئی تاکہ ان محکموں کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے بھی فنڈز جاری کئے جاسکیں۔ چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں جاری ترقیاتی اسکیموں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے تاکہ وقت اور رقم کا ضیاع نہ ہو اور اسکیموں کی نگرانی کی جائے۔ انہوں نے ہدایت کی متعلقہ محکمے نئی اسکیمات کے پی سی ون بناکے بھیج دیں تاکہ ان کو فنڈز جاری کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے اعلان شدہ کوئٹہ پیکج کیلئے متعلقہ حکام میئر کوئٹہ کے ساتھ بیٹھ کے ترقیاتی منصوبوں کے پی سی ون تیار کریں تاکہ پیکج پر جلد عملدرآمد کا آغاز ہوسکے اور کوئٹہ کے روایتی حسن کو بحال کیاجاسکے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبے حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں اور ان میں بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں مالی سال میں ان شعبوں کیلئے بجٹ کا زیادہ حصہ مختص کیاگیا ہے۔ انہوں نے سیکرٹری تعلیم کو ہدایت کی کہ سمرزون کے علاقوں میں بچوں کو سکول میں داخل کرانے کیلئے موثر داخلہ مہم کا آغاز کیا جائے تاکہ بڑی تعداد میں بچے سکولوں میں داخلہ لے سکیں کیونکہ شرح خواندگی میں اضافہ وقت کی ضرور ت ہے۔ انہوں نے اجلاس کو ہدایت کی کہ تمام سیکرٹریز اپنے عملہ کے ساتھ ایک ماہانہ اجلاس کیا کریں تاکہ حکومتی امور کو بروقت نمٹایا جاسکے۔ علاوہ ازیں چیف سیکرٹری کی زیر صدارت پولیوکے خاتمے کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں آئندہ پولیو مہم کی تیاریوں کا جائزہ لیاگیا۔ مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کی طرف سے تیار کردہ لائحہ عمل پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہا کہ مہم کو مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ صوبے کی انتہائی حساس یونین کونسلز میں پولیو ٹیم میں ایک خاتون سرکاری ملازم اور سوشل موبلائزر کو شامل کیا جائے۔