کوئٹہ: بلوچ ری پبلکن اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مر کزی ترجمان حمدان بلوچ ایک جاری کرد ہ بیان میں کہا ہے کہ بی آر ایس او کے جانب سے جر منی کی دارالحکومت برلن میں ڈاڈائے قوم شہید نواب اکبر خان بگٹی کی نویں بھرسی اور بلوچستان میں ریاستی جارحیت کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ اور ریلی نکالی گئی جس میں بلوچ ری پبلکن پارٹی جرمنی چیپٹر کے صدر اشرف شیر جان بلوچ سمیت افغان دوستوں نے بھی شرکت کی۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینر اٹھائے رکھے تھے جس میں ریاستی جارحیت کو اجاگر کرنے کے لیے مختلف تصاویر اورنارے درج تھے ، مظاہرے میں ایک بڑی تعداد لوگوں کی موجود تھی جبکہ پاکستان اور چائنہ کے خلاف مظاہرین نے اپنے نفرت کا اظہار کر نے کے لیے نارے بازی بھی کی۔حمدان بلوچ نے کہا کہ مظاہرے کا مقصد ڈاڈائے قوم شہید نواب اکبر خان بگٹی کو انکی نویں بھرسی پر خراجِ تحسین پیش کر نا اور بلوچستان میں جاری ریاستی درندگی کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنا تھا۔ شہید ڈاڈائے قوم نواب اکبر خان بگٹی نے اصولوں پر سمجھوتہ نہ کرتے ہوئے وسیع تر بلوچ قومی مفادات کو مدِنظر رکتھے ہوئے بلوچ قوم کے لیے ایک آزاد بلوچ وطن کی جدوجہد میں اسی سال کی عمر میں پہاڑوں کا رخ کرتے ہوئے بزدل پاکستانی فوج کا بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر گئے اور بلوچ قومی تحریک میں ایک نئی روح پھونک دی جس سے اب بلوچستان کا کوئی بھی علاقہ آزادی کی جہد میں کسی سے پیچھے نہیں بلکہ سب ملکر آزادی بلوچ وطن کے لیے جہد میں مصروف ہیں اور ڈاڈائے قوم نواب اکبر خان بگٹی کی نقشِ قدم پر چلتے ہوئے ریاستِ پاکستان سے بلوچ سرزمین کی مکمل آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔حمدان بلوچ نے مزید کہا کہ عید کے اول دن سے لیکر آج تک آواران میں فوجی آپریشن جاری ہے جس میں اب تک سینکڑوں بلوچ فرزندوں کو شہید کیا جا چکا ہے پاکستانی فضائیہ نے بمباری کرتے ہوئے سینکڑوں گھروں کو تبا ہ کر دیا ہے جس سے بڑی تعداد میں وہاں کے غریب مکینوں کو نقصانات کا سامنا ہے جبکہ ڈیرہ بگٹی میں بھی فوجی آپریشن جاری ہے وہا ں بھی ریاستی فورسز انسانی حقوق کی سنکین خلاف ورزیاں کرتے ہوئے عام لوگوں کو اغواء بعدشہید کرکے انکی لاشیں ویرانوں میں پھینک دیتے ہیں فضائی بمباری روز کا معمول بن چکی ہے۔بلوچستان کا ہر علاقہ خون آلود ہے پورے بلوچستان میں ریاستی جارحیت انتہائی تیزی سے جاری ہے ۔ حمدان بلوچ نے مزید کہا کہ چائنہ پاکستا اکنومک کوریڈور کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے پاکستان اور چائنہ ملکر بلوچ قوم کو کچلنے کا منصوبہ بنا چکے ہیں تاکہ وہ آسانی سے بلوچ قومی وسائل کو لوٹ سکیں لیکن ہم چائنہ پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بلوچ قوم کی مرضی و منشاء کے بغیر کسی بھی منصوبے کی کامیابی ممکن نہیں ۔آخرمیں بی آر ایس او کے مر کزی ترجمان نے اقوام متحدہ، یورپی یونین،انسانی حقوق کی تنظیموں اور دنیا کے طاقتور ممالک سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلوچستان میں جاری ریاستی مظالم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے اپنا انسانی فرض ادا کریں۔