|

وقتِ اشاعت :   August 25 – 2015

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں آپریشن اور تربت میں بے گناہ مزدوروں کا قتل عام قابل مذمت عمل ہے بلوچستان کے مسئلے کو بزور طاقت حل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں بلوچستان میں آپریشن ، انسانی حقوق کی پامالی اور نہتے معصوم بے گناہ انسانوں کا قتل عام چاہے وہ کسی بھی قوم سے تعلق رکھتے ہوں جاری ہے بے گناہ کا خون بہانے کا عمل قابل مذمت ہے مذاکرات اور گفت و شنید کے ذریعے مسئلے کے حل کی بات کی جا رہی ہے لیکن عملاً آج بھی آپریشن جاری ہے جس کے ذمہ حکمران ہیں جنہوں نے بلوچستان کے مسئلے کو حل کرنے میں سنجیدگی نہیں دکھائی حکمرانوں کی عدم دلچسپی ، غیر سنجیدگی کے باعث بلوچستان کے معاملات بحرانی شکل اختیار کر رہے ہیں بلوچستان کے مسئلے کو سیاسی و جمہوری انداز میں حل کیا جائے دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء عبدالرؤف مینگل نے اپنے بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر خضدار وحید شاہ کے تبادلے کا مقصد خضدار کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش ہے وحید شاہ کی کوششوں سے خضدار میں امن و امان کی صورتحال بہتر تھی پہلے بھی تبادلے کی کوششیں کی گئی تھیں علاقے میں ترقیاتی کاموں کے آڑ میں وزراء نے جو کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے اس پر پردہ ڈالنے کیلئے کوشش کی جا رہی ہے کہ ڈپٹی کمشنر کو تبدیل کیا جائے ایسا نہ ہو کہ ڈپٹی کمشنر ان کے کرپشن کو بے نقاب نہ کر دیں دیدہ دانستہ طور پر خضدار کے حالات کو خراب کرنے کی بھی کوششیں کی جا رہی ہیں انہوں نے کہا کہ آج اہلیان خضدار کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کے تبادلے کے خلاف شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کو کامیاب بنایا جائے گا عوام اپنا سیاسی و جمہوری احتجاج ریکارڈ کرائیں کہ موجودہ حکومت کے اس فیصلے کو عوام کسی صورت قبول نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر خضدار کے امن و امان کو تہہ و بالا کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں اس ناروا سلوک اور سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے اٹھ کھڑے ہوں اور احتجاج کو کامیاب بنانے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں اگر اس کے برعکس تبادلہ منسوخ نہ کیا گیا تو بلوچستان بھر میں احتجاج کو وسط دی جائے گا اور خضدار کے عوام کے اجتماعی و قومی مفادات کا تحفظ کیا جائے گا کئی سالوں کے بعد عوام نے سکھ کا سانس لیا تھا لیکن حکمران گروہی سازش کے تحت خضدار کے امن کو بگاڑنے کی کوششیں کر رہے ہیں جس کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔