|

وقتِ اشاعت :   August 27 – 2015

کوئٹہ: بلوچ وطن موومنٹ بلوچستان انڈیپینڈنس موومنٹ اور بلوچ گہار موومنٹ پر مشتمل الائنس بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کئے گئے ایک بیان میں شہدائے تراتانی کے عظیم قربانیوں اور بے لوث جدوجہد کو سراہتے ہوئے شہیدنواب اکبر خان بگٹی شہید کمیسا خان مری اورتراتانی محاذ پر شہید ہونے والے تمام معلوم و نامعلوم جہد کاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ شہدائے تراتانی کی قربانیوں کو تاریخ ہمیشہ دہراتے رہے گی انہوں نے ریاستی نوآبادیاتی تسلط کے خلاف جدوجہدکے تسلسل کو ایک نئی جست اور ایک نئی رخ دی ان کے لازوال قربانیاں بانجھ نہیں ان کی جوانمردی اور مثالی جدوجہد بلوچ قوم کے لئے حوصلہ اور ہمت کا باعث بنی ترجمان نے کہاکہ شہدائے تراتانی کی تاریخ ساز عمل نے بلوچ سماج میں جدوجہد کے لئے زمین ہموار کرنے کے لئے مددگار ثابت ہوئی اکبر خان بگٹی جنہوں نے پر آسائش زندگی کو چھوڑ کر پیرانہ سالی میں سنگسیلا اور تراتانی کے کھٹن اور پرپیچ سفر جدوجہد کی راہ لی یقیناان کا یہ تاریخی اقدام انہیں تاریخ میں ہمیشہ ہمیشہ کے لئے امر کردیاترجمان نے کہاکہ شہید اکبر خان بگٹی کو جسمانی طور پر شہید کیا گیا لیکن ان کی نظریہ سوچ اور فکر کو صفحہ ہستی سے کھبی بھی مٹا یا نہیں جاسکتا جو لوگ آزادی کے حصول کے لئے اپنی جانوں کی قیمت پر لڑتے ہیں وہ زندہ ہوتے ہیں ان کا سوچ اور نصب العین نسلوں تک رہنمائی اور مشعل راہ بن جاتاہے شہدائے تراتانی کے قاتلوں نے جن سرمئی پہاڑوں کوخون آلود کیاوہ نوشتہ دیوار پڑھ لین کی آزادی کی تحریکوں کو قتل و غارت گری سے ختم نہیں کیا جاسکتاترجمان نے کہاکہ آج بلوچ قوم ایک غیر معمولی عہد سے گزررہاہے جو بلوچ آزادی کے لئے فیصلہ کن عہد ہے ریاست بلوچ قوم کوآزادی کی جدوجہد سے پیچھے ہٹنے اور نظریہ آزادی کو ختم کرنے لئے اپنی تمام تر وسائل اور اثر رسوخ استعمال کررہاہے بلوچ قوم کی بدترین نسل کشی کی جارہی ہے بلوچ وطن میں ایک مکمل جنگی ماحول کا سامان ہیں بلوچ فرزندوں کو لاپتہ کئے جارہے ہیں لیکن ان غیر معمولی ادوارمین جو لوگ جدوجہد کررہے ہیں یا اس راہ سفر میں اپنی جانیں قربانیں کررہے ہیں وہ تاریخ کے صفحات میں امر ہوتے ہیں کوئی بھی تاریخ دان ان کا قربانیوں کا اعتراف کئے بغیرآگے نہیں بڑھ سکتا ترجمان نے کہاکہ قربانیاں قوموں کو کمزور نہیں کرتے بلکہ قوموں کے حوصلوں اور جزبوں کو بڑھاتے ہیں شہداء نے بغیر کسی پچھتاوے کے بخوشی اپنی جانیں آزادی کے عظیم مقصد کے لئے قوم دوستی اور بلوچ دوستی کے پرچم تلے قربان کی ان کے قربانیاں بلوچ قوم کے لئے ایک میراث سے کم نہیں ان کی عملی نظریاتی جدوجہد بلوچ جہد آذادی کی تاریخ میں بیش قیمت اضافہ ہے جو ہمارے لیے ہمیشہ راستہ کی روشنی کا کردار ادا کریں گے ۔