کوئٹہ: بلوچ ری پبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیرمحمد بگٹی نے کہا ہے کہ ڈاڈائے قوم شہیداعظم نواب اکبرخان بگٹی کی نویں برسی کے موقع پر بی آر پی کی کال پر بلوچستان بھر میں مکمل شٹرڈاون اور پہیہ جام ہڑتال کی گئی بی آر پی کارکنان نے تمام زونل، مرکزی اور بین الاقوامی سطح پر قرآن خوانی، ریفرنسز اور سٹڈی سرکلز کا انعقاد کرکے شاہ شہیداں نواب اکبر بگٹی کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کی جدوجہد کو منزل مقصود تک پہنچانے کا عزم نو کیا شیرمحمد بگٹی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بلوچ ری پبلکن پارٹی کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر جرمنی، جنوبی کوریا، برطانیہ، سوئٹزرلینڈ اور دیگر یورپی ممالک میں آگاہی مہم کا آغاز کیا جو گزشتہ ایک ہفتے سے جاری ہے۔ مہم میں پارٹی کارکنان نے مظاہرے، پمفلٹ، تقریبات اور ریلیوں کے ذریعے شہیداعظم نواب اکبر بگٹی کی زندگی، جدوجہد اور عظیم قربانی کو اجاگر کیا اور بین الاقوامی دنیا میں بلوچ رہبر اور بلوچ قومی جدوجہد کے بارے میں آگاہی فراہم کی کراچی, نواب شاہ سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں قرآن خوانی، ریفرنسز اور وال چاکنگ کی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ بلوچ کارکنان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹز پر بھی ShaheedNawabAkbarBugti کے عنوان سے ایک آگائی مہم چلایا جس میں بڑی تعداد میں بلوچ جدوجہد سے ہمدردی رکھنے والے کارکنان نے پوسٹ اور ٹویٹ کرکے ڈاڈائے بلوچ قوم کو خراج تحسین پیش کیا اور بلوچ قومی تحریک سے یکجہتی کا اظہار کیاانہوں نے کہا کہ شاہ شہیداں نواب اکبر خان بگٹی کی جدوجہد اور قربانی کی بدولت ہی آج دنیا میں بلوچ قومی جدوجہد کے بارے میں آگاہی اور ہمدردی پائی جاتی ہے شہید نواب اکبر خان بگٹی نے پیران سالی میں بلوچ قوم اور بلوچ سرزمین کی دفاع کی خاطر عملی جدوجہد کا بنیاد رکھا اور اپنی قیمتی جان کا نظرانہ پیش کرکے بلوچ قومی تحریک کو ایک ناقابل شکست کارواں میں بدل دیا جو نو سال بعد بھی اپنے پورے زور و شور سے منزل کی جانب رواں دواں ہے شہید نواب اکبر بگٹی نے کبھی بھی اپنے اصولوں پر سودا بازی نہیں کی اور ظالم کے خلاف جھکنے سے شہادت کو ترجیح دی جو آج بلوچ قوم سمیت دنیا بھر میں اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والے مظلوم اقوام کیلئے ایک مشعل راہ ہے شہید نواب اکبر بگٹی کہا کرتے تھے کہ بستر پر ایڑیا رگڑ رگڑ کر مرنے سے اچھا ہے کہ انسان اپنے مقصد کی خاطر عملی میدان میں جدوجہد کرتے ہوئے موت کو گلے لگایا جائے شہید اعظم بے شک کبھی اپنے قول و فعل میں تضاد نہیں کیا اور جو وہ کہا کرتے تھے وہی کرکے بھی دکھایا اور میدان عمل میں بلوچ قوم کی رہنمائی کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا شیرمحمد بگٹی نے بلوچستان بھر میں شٹرڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی حمایت کرکے کامیاب بنانے میں تاجر برادری اور ٹرانسپورٹرز کا شکریہ ادا کیا اور بلوچ کارکنان کو ہدایت کی وہ شہید نواب اکبر بگٹی کی برسی کے موقع پرعہد کریں کہ ان کی مشن کو منزل تک پہنچانے تک جدوجہد کو جاری رکھیں گے اور کسی بھی قربانی دینے سے گریز نہیں کریں گے شیرمحمد بگٹی نے بتایا کہ شاہ شہیداں کی برسی کے موقع پر بھی ریاستی مظالم میں کمی نہیں ہوئی اور ڈیرہ بگٹی کے مختلف علاقوں آسریلی، رستم دربار، شاری دربار اور درینجن میں کارروائی کرکے خواتین اور بچوں سمیت دس بے گناہ معصوم بلوچوں کو شہید کردیا اور کئی زخمی ہوگئے بمباری میں عام آبادی کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں شہید ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے کئی افراد شامل ہیں جن میں محمد امین بگٹی کی دادی، اہلیہ اور بچے بھی شامل ہیں انہوں نے کہا کہ ریاست کا یہ ہمیشہ سے کردار رہا ہے کہ شادی ہو یا ماتم، جہاں بھی چار بلوچوں کو ایک ساتھ دیکھتا ہے تو وہاں دھاوا بول دیتا ہے جس کی گزشتہ دس سالوں میں ان گنت مثالیں موجود ہیں انہوں نے کہا کہ ریاست چاہے جتنے مظالم کرے، ہم شہید نواب اکبر بگٹی کے پیروکار ہیں ہمیں جھکنے کی بجائے سرکٹانے کا درس دیا گیا ہے۔