|

وقتِ اشاعت :   August 30 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے دشت گوران میں ذگرمینگل اورزہری قبائل کے درمیان قومی تصادم کاخطرہ چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے علاقے میں ایف سی کی تعیناتی سے متعلق وزیراعلیٰ بلوچستان کوخط لکھ دیاجبکہ کاپی وزیراعظم پاکستان میاں محمدنوازشریف کوبھی ارسال کردی گئی پاکستان مسلم لیگ(ن)بلوچستان کے ترجمان کے مطابق پارٹی کے صوبائی سربراہ سینئرصوبائی وزیر چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے دشت گوران میں ذگرمینگل اورزہری قبائل کے درمیان تصادم کے خطرے کے پیش نظر وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ مراسلہ ارسال کیاہے جس میں انہوں نے موقف اختیارکیاہے کہ انہوں نے متعددباروزیراعلیٰ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگران سے رابطہ نہ ہونے کے باعث انہوں نے پرسنل سیکرٹری سے بھی رابطہ کیاگیاجبکہ صوبائی وزارت داخلہ کودشت گوران کے تمام ترصورتحال سے آگاہ کیاگیاہے کہ 28اگست کو 127گاڑیوں کاجس پرمسلح افراد سوارتھے وہ نوشکی سے ہوتاہواڈسٹرکٹ قلات کے علاقے دشت گوران پہنچاہے یہ افراد مینگل قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں اورزہری قبائل پرحملہ آورہوناچاہتے ہیں ہم نے اس حوالے سے متعلقہ سیکورٹی حکام کومطلع کیاہے کہ اس علاقے میں فوری طورپرسیکورٹی انتظامات مکمل کئے جائیں تاکہ کسی بھی خونی تصادم سے بچاجاسکے انہوں نے مراسلے میں واضح کیاہے کہ اگر اس جانب سنجیدگی سے نہ دیکھاگیاتویہاں ہونے والے خون خرابے کی ذمہ داری حکمران جماعت اوروزیراعلیٰ پرعائدہوگی ترجمان کے مطابق چیف جھالاوان نواب ثناء اللہ زہری نے اس معاملے پراپنے ردعمل کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ ہم پرامن لوگ ہے اورہم کسی کوبھی اجازت نہیں دینگے کہ صوبے کاامن خراب کیاجائے وزیراعلیٰ بلوچستان اس معاملے کوفوری طورپردیکھے اوراس کانوٹس لیتے ہوئے اس کے خاتمے کیلئے مثبت اقدامات اٹھائے۔