کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ صوبے میں سرمایہ کاری سے متعلق منفی تاثر کو درست کرنے کی ضرورت ہے، صوبے میں سرمایہ کاری سے صوبے کی پسماندگی، غربت اور احساس محرومی کا خاتمہ ہوگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرمایہ کاری کے وفاقی سیکریٹری سید افتخار حسین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان ، سرمایہ اور سرمایہ کار کے تحفظ سے متعلق پایا جانے والا منفی تاثر درست نہیں، موجودہ حکومت نے امن و امان کی بحالی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے اور بہتر حکمت عملی اپنائی ہے، گذشتہ دو سالوں میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کانکنی، معدنیات، زراعت، لائیو اسٹاک، ماہی گیری سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، معدنیات سے مالا مال صوبے کے عوام تک ان کے فوائد پہنچانے کے لیے صوبائی حکومت سرمایہ کاروں کو تمام تر سہولیات اور تحفظ فراہم کریگی، پاک چائنا اقتصادی راہداری سے بلوچستان میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، گوادر میں سرمایہ کاری کو سہولیات کی فراہمی کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، پاک چائنا اقتصادی راہداری اور گوادر میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مائل کرنے کے لیے صوبائی حکوت اقدامات اٹھا رہی ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وفاق کی سطح پر بھی بلوچستان میں موجود سرمایہ کاری کے مواقعوں اور امن و امان سے متعلق تبدیل شدہ بلوچستان کے بارے میں ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو آگاہ کریں بلکہ صوبے میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کریں، اس موقع پر صوبائی سیکریٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی، سیکریٹری صنعت و حرفت فتح محمد بھنگر، ایم ڈی بلوچستان انوسٹمنٹ بورڈ لعل جان جعفر بھی موجود تھے۔اس موقع پر سرمایہ کاری کے وفاقی سیکریٹری نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ اندرون و بیرون ملک بلوچستان میں معدنی وسائل اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کے بارے میں سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومت کو مشترکہ طور پر موثر مہم چلانے کی ضرورت ہے، تاکہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بلوچستان میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کیا جا سکے۔