لاہور: پنجاب کے ضلع قصور میں توہین رسالت کے الزام میں عیسائی مزدور کو گرفتار کرکے جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مقامی پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ’عیسائی مزدور پرویز مسیح کو حضور اکرم محمد ﷺ کے خلاف نازیبا الفاظ کہنے پر رواں ہفتے کے آغاز میں گرفتار کر کے جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے۔‘
مقامی سینئر پولیس اہلکار علی حسن نے واقعے کی تصدیق کی ہے۔
اس کا کہنا تھا کہ جس وقت یہ واقع پیش آیا وہ عیسائی مزدور متعدد مسلمان مزدورں کے ساتھ کام کررہا تھا۔
پولیس افسر کا کہنا تھا کہ وہ تمام مزدور ایک چھوٹی تعمیراتی سائٹ پر کام کررہے تھے، جہاں ایک مسلمان مزدور مذہبی واعظ سن رہا تھا کہ اسے ملزم نے دوبارہ کام پر لگ جانے کا کہا۔‘
پولیس کے مطابق اس موقع پر ملزم کی ساتھی مزدور کے ساتھ تکرار ہوگئی جس دوران اس نے پیغمبر اسلام کے خلاف گستاخانہ کلمات کہے۔
پولیس افسر نے بتایا کہ واقعہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے جنوب میں 54 کلومیٹر دور ضلع قصور میں پیش آیا ہے ’جس کا مقدمہ دفعہ 295 سی کے تحت درج کرلیا گیا ہے۔‘
واضح رہے کہ پاکستان میں توہین رسالت کی سزا موت ہے تاہم اب تک کسی بھی مجرم کو توہین رسالت کے جرم میں سزا موت دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں متعدد توہین رسالت اور اسلام کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے مبینہ ملزمان مظاہرین کے ہاتھوں ہلاک ہوئے ہیں۔
گزشتہ سال ایک واقع میں اینٹو کی بھٹی پر کام کرنے والے عیسائی مزدور شہزاد مسیح اور اس کی اہلیہ شمع بی بی کو مبینہ طور پر قرآن پاک کے صفات کو کچرے میں پھیکنے پر مظاہرین نے بھٹی میں ڈال کر ہلاک کردیا تھا۔
عیسائی جوڑے کو ہلاک کرنے کے الزام میں متعدد افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے ان کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔
توہین رسالت: قصور سےعیسائی مزدور گرفتار
وقتِ اشاعت : September 6 – 2015