|

وقتِ اشاعت :   September 7 – 2015

راولپنڈی: پاک فوج کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ روایتی جنگ ہو یا غیر روایتی ، ہاٹ ا سٹارٹ ہویا کولڈ ا سٹارٹ ، ہرطرح کی جنگ کیلئے تیار ہیں ، دشمن نے جارحیت کی تو ناقابل تلافی قیمت اداکرناپڑیگی، دہشت گردوں کو شکست اور ریاست کی بالادستی ہوگئی ہے، میڈیا نے دہشتگردوں کا چہر ہ بے نقاب کرکے قومی یکجہتی میں اہم کردارادا کیا، دہشتگردوں کے مددگاروں و سہولت کاروں کوکیفر کردار تک پہنچائیں گے،اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان اورخطے کے لیے اہم اور اسکی تکمیل قومی فریضہ ہے،مسئلہ کشمیرکوپس پشت ڈالناممکن نہیں، کشمیر برصغیر کی تقسیم کانامکمل ایجنڈاہے ، افغانستان کی خراب صورتحال پرتشویش ہے، افغانستان کیساتھ معاشرتی اورتاریخی رشتہ ہے ،سانحہ پشاور کے زیادہ تردہشت گردانجام کوپہنچ چکے،آئی ڈی پیزکی جلد واپسی کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار آر می چیف نے یوم دفاع پاکستان گولڈن جوبلی کے موقع پر جی ایچ کیو راولپنڈی میں خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔رنگا رنگ اور شاندار تقریب میں جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود،ائیرچیف سہیل امان،نیول چیف ایڈمرل ذکاء اللہ،ڈی جی آئس، چےئرمین سینیٹ رضا ربانی،وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف،اسحاق ڈار،پرویز رشید،عبدالقادر بلوچ،سرتاج عزیز،اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ،نوید قمر،ڈپٹی چےئرمین سینیٹ عبدالغفور حیدری،شیخ رشید،غیر ملکی سفارتکاروں سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔اس موقع پر اپنے خطاب میں آرمی چیف نے کہا کہ یوم دفاع خاص اہمیت کا حامل ہے،6ستمبر ہماری قومی تاریخ میں روشن باب کی حیثیت رکھتا ہے،اس روز جب دشمن نے ہماری زمین پر حملہ کیا تو ہماری بہادر مسلح افواج نے اور قوم نے وطن عزیز کا کامیابی سے دفاع کیا اور دشمن کوعبرتناک شکست سے دوچار کیا،مجھے خوشی ہے کہ آج ہمارے درمیان اس جنگ کے غازی بھی موجود ہیں،6ستمبر1965ء کو گزرے ہوئے50سال ہوچکے ہیں،اس عرصہ میں پاکستان نے بہت سے اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں،لیکن میں یہ پختہ یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ہمار ا ملک آج پہلے سے زیادہ مضبوط اور پاکستانی قوم پہلے سے زیادہ پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کامیابی کا سراہا قوم کے شہیدوں اور غازیوں کی لازوال قربانیوں کے سر ہے،آج بھی ہماری مسلح افواج کسی بھی قسم کی بیرونی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے،دشمن نے اگر کبھی بھی چھوٹے یا بڑے پیمانے پر جارحیت کی کوشش کی تو اسے اس کی ناقابل برداشت قیمت ادا کرنا پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو گزشتہ کئی سالوں سے دہشتگردی اور غیر روایتی جنگ کا سامنا ہے۔آپریشن ضرب عضب کو ایسے وقت میں شروع کیا گیا جب انتشاری قوتیں پاکستان کی ریاست کو چیلنج کر رہی تھیں اور ملک میں امن کی صورتحال انتہائی خراب تھی۔سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور ظلم اور بربریت کی انتہا تھی،لیکن شہید ہونے والے بچوں کی قر بانی اور ان کے والدین کے صبر وتحمل نے قوم میں دہشتگردی کے خلاف عزم کو نئی توانائی بخشی اس سانحہ میں ملوث زیادہ تر دہشتگرد اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں،آج اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے اور قوم کی دعاؤں سے افواج پاکستان اور سیکورٹی کے تمام اداروں نے بے پناہ کوششیں اور قربانیاں دیتے ہوئے اس صورتحال پر قابو پالیا ہے اور ریاست کی بالادستی قائم ہوگئی ہے۔ جنرل راحیل شریف نے کہا کہ پاکستانی میڈیا کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے دہشتگردوں کا اصل چہرہ قوم کے سامنے بے نقاب کرکے قومی یکجہتی میں کلیدی کردار ادا کیا۔یہ ایک مشکل اور پیچیدہ سفر تھااب اس کامیابی کو مکمل اور پائیدار بنانے کیلئے ریاست کے تمام اداروں کو پورے خلوص نیت کے ساتھ اپنا کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ نیشنل ایکشن پلان کے مقاصد جلد حاصل ہوسکیں۔انہوں نے کہا کہ میں عزم کا اعادہ کرتاہوں کہ ہم دہشتگردوں کے مالی مددگاروں اور سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی اور بلوچستان میں بھی سول ملٹری کوششوں سے امن قائم کرنے میں بہت حد تک کامیابی ہوئی ہے،انشاء اللہ عمل بھرپور طریقے سے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کیلئے نہایت اہم ہے اس کو مکمل کرنا قومی فریضہ ہے۔افواج پاکستان اس کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔آرمی چیف نے کہا کہ میں فاٹا کے محب وطن بھائیوں کو ان کی قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں بے گھر ہونے والے افرادکا واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے،ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد یہ لوگ اپنے گھروں میں واپس جاکر بہتر زندگی کا آغاز کرسکیں،ہماری تمام کوششوں کا محور نوجوان نسل ہے،جو قوم کا مستقبل ہے،افواج پاکستان اپنے ملک کے نوجوانوں کے جنون اور جذبے کے ساتھ کھڑی ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ افغانستان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر ہمیں تشویش ہے،افغانستان کے ساتھ ہمارا تاریخی اور خون کا رشتہ ہے اس رشتے کو کوئی بھی طاقت توڑنے میں کامیاب نہیں ہوگی،ہم نے افغانستان میں قیام امن کے لئے بھرپور اور مخلصانہ کوششیں کی ہیں،مگر کچھ امن دشمن طاقتیں ہماری ان کوششوں کو نقصان پہنچانے میں مصروف عمل ہیں،انشاء اللہ وہ کبھی بھی اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوگی،انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف ہماری کاوشوں نے علاقائی اور بین الاقوامی امن اور استحکام کے لئے احسن کردار ادا کیا ہے،ہم امید کرتے ہیں کہ اقوام عالم اس چیز کا بھرپور ادراک رکھتی ہیں اور بغیر کسی تعصب کے مزید عملی تعاون کریں گی۔انہوں نے کہا کہ کشمیر برصغیر پاک وہند کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے،مقبوضہ کشمیر کے عوام پچھلی7دہائیوں سے بھارتی ناانصافیوں ان کے ظلم وتشدد کا شکار ہو رہے ہیں،مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈال کر خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں ہے،لہٰذا وقت آن پہنچا ہے کہ مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق حل ہو۔انہوں نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں جنگی اعتبار سے دنیا کی سب سے بہترین تجربہ کار فوج کا کمانڈر ہوں،اس فوج کا دنیا میں کوئی ثانی نہیں ہے،افواج پاکستان تمام اندرونی وبیرونی چیلنجز اور خطرات سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے،چاہے وہ روایتی جنگ ہو یا غیر روایتی ہاٹ سٹارٹ ہویا کولڈ سٹارٹ ہم ہر طرح کی جنگ کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ وطن کی خاطر جان قربان کرنے والے شہداء اور غازیوں کو سلام پیش کرتا ہوں اور اس عہد کو دہراتا ہوں کہ ہم اپنے شہیدوں کا لہو کبھی رائیگاں نہیں جانے دیں گے