اسلام آباد: قو می اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانی نے وزارت خارجہ اور وزارت تجارت کی کاردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہو ئے ایران کو پاکستانی چاول کی برآمد صفر ہونے کا بھی سختی سے نو ٹس لیا ہے ۔وفاقی وزیر تجارت انجنئیر خرم دستگیر خان کو آئندہ اجلاس میں طلب کرنے کے ساتھ پاکستانی ایکسپورٹ کے تمام اعداد شمار،متعلقہ معلومات پیش کرنے اور ذمے داروں کی نشاندہی کرنے کی بھی ہدایت کر دی ہے ۔قائمہ کمیٹی کے چیرمین محمد افضل کھوکھر کی زیر صدارت ہوا ۔اجلاس میں وزارت تجارت کے نمائندے کی جانب سے بتایا ہے کہ چاول کی ایکسپورٹ کے حوالے پاکستانی چاول سپر کرنل باسمتی کا مقابلہ بھارتی چاول گیارہ اکیس سے ہے ۔بھارتی چاول زیادہ فروخت ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا مسلہ چاول کی بھارت کے مقابلے میں پیداواری لا گت زیادہ ہو نا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایران پر عالمی پا بندیو ں کی وجہ سے پاکستانی تاجروں کو ادائیگیوں کا بھی سامنا تھا اسٹیٹ بینک آف پاکستان بھی اس سلسلے میں مشکلات دور نہیں کر سکا تھا جب کے بھارت کی جانب سے ادائیگیاں کی جاتی رہیں ہیں ۔اس وجہ سے بھی بھارت اپنی مصنوعات بھجواتا رہا ہے اور پاکستانی چاول کی ایکسپورٹ اب ایران میں صفر ہو گئی ہے ۔کمیٹی نے سے صورتحال پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہو ئے ہدایت کی کہ دفتر خارجہ نے ابھی تک تہران کے سفارت خا نے کی کارکردگی کا نوٹس کیوں نہیں لیا ہے ۔یہ صورتحال پیدا ہونے کے ذمے داروں کی نشاندہی بھی ضرور کی جائے ۔کمیٹی نے وفاقی وزیر تجارت انجنئیر خرم دستگیر خان کو آئندہ اجلاس میں طلب کر نے کا فیصلہ کرتے ہو ئے پاکستانی ایکسپورٹ کی تما م تفصیلات اعداد شمار بھی پیش کرنے کی ہدایت بھی کی ہے ۔کمیٹی کے اجلاس میں افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے معاملے پر غور کے دوران سیکرٹری سیفران ڈویژن نے کمیٹی کو بتایا کہ اس حوالے سے ابھی مصدقہ اعدادو شمار سامنے نہیں ہیں ۔اس وقت ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں دس لا کھ سے زاید افغان مہاجرین ہیں ۔غیر رجسٹرڈ مہاجرین کی افغانستان واپسی کے لیے وزیر اعظم کی منظوری سے ایک منصوبہ بھی شروع کیا گیا ہے۔ افغان حکومت کی جانب سے درخوست پر اس منصوبے پر عمل درآمد میں تاخیر سے شروع ہو رہا ہے ۔کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ بڑی تعداد میں افغان مہاجرین کو جعلی پاکستانی شناختی کارڈز کے اجرا سے بیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بھی کام جاری ہے ۔وزارت داخلہ بھی اس سلسلے میں اقدامات کر رہی ہے ۔کمٹی کے سوال کے جواب میں ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کی اب تیسری نسل چل رہی ہے انہوں نے بہت بڑی تعداد میں پاکستانی دستاویزات بھی حاصل کر لی ہیں ۔اس کی حقیقی اعداد و شمار تو نہیں ہیں ۔لیکن اس سلسلے میں بڑی تعداد میں شناختی کارڈ بلا ک بھی کئے گئے ہیں ۔اب ملکر ان کی تصدیق کا عمل بھی شروع کر رہے ہیں ۔کمیٹی اجلاس میں ملک ابرار نے ایک موقع پر کہا کہ کسی وقت تو لگتا ہے کہ حکومت کو بدنام کر نے کی کوئی سازش ہو رہی ہے ۔بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پاکستانی کارڈ کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔نادرا ان مشکلات کو دور کرے ۔چیرمین نے وزارتوں کو آئندہ اجلاس میں بھر پور تیاری کے ساتھ آنے کی ہدایت علاوہ بروقت فراہمی کی بھی ہدایت کی ہے ۔مولانا محمد خا ن شیرانی نے کہا کہ سپریم کو رٹ آف پا کستان کے حکم کے باوجود پارلیمانی کمیٹیوں میں بریفنگ اُردو زبان میں نہیں دی جارہا ہے ۔یہ آئینی تقاضہ بھی ہے اس کو پورا کیا جانا چاہیے ۔سیکرٹری سیفران ڈویژن نے بھی اردو زبان میں دستاویزات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے مولا نا شیر انی کے مطالبے کی تائید وحمایت بھی کی ہے