کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سرداراخترجان مینگل نے کہاہے کہ بلوچ فرزند ہونے کے ناطے بلوچستان کے مالک ہیں بلوچستان پر مکمل واک و اختیار اور حق ملکیت چاہتے ہیں گوادر کاشغر اقتصادی روٹ اس وقت تک قابل قبول نہیں ہو سکتا جب تک پورٹ کا مکمل واک و اختیار بلوچستان اور بلوچوں کے پاس نہ ہو ایسی ترقی بے سود ہو گی اگر ہمیں سونے کے تاج کیوں نہ پہنائے جائیں گوادر و صوبے کے غیور بلوچوں کی زندگی ، معاشی حالات میں تبدیل نہ آ سکے تو ایسی ترقی کو کیا کرنا گوادر کے بلوچوں آج صاف پانی تک میسر نہیں زندگی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدام نہیں کئے جا رہے اافغان مہاجرین مہمان بن کر آئے اور اب ہماری سرزمین پر قبضہ کرکے ہمیں اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں 20ستمبر کا جلسہ عام سنگ میل ثابت ہو گا پارٹی ورکر اس جلسے کو کامیاب بنانے کیلئے انتھک محنت کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلی احمد خان زئی ارباب ہاؤس میں منعقد اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا کوئٹہ کے یونٹ سیکرٹریز ، ڈپٹی یونٹ سیکرٹریز ، ضلعی کونسلران کا مشترکہ اجلاس زیر صدارت ضلعی صدر اختر حسین لانگو منعقد ہوا جس کے مہمان خاص پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل تھے اس موقع پر آغا حسن بلوچ ، بی ایس او کے مرکزی آرگنائز جاوید بلوچ ، ساجد ترین ایڈووکیٹ ، ملک نصیر شاہوانی ، میر عبدالرؤف مینگل بھی موجود تھے اسٹیج سیکرٹری کے فرائض غلام نبی مری نے سر انجام دیئے تلاوت کلام پاک کی سعادت ستار شکاری نے حاصل کی یونس بلوچ ، موسی بلوچ ، سردار حق نواز بزدار ، حاجی بہادر خان مینگل ، سردار رحمت اللہ قیصرانی ، ملک محی الدین لہڑی ، ارباب نواز کاسی ، لقمان کاکڑ ،اسد سفیر شاہوانی ، حاجی یوسف بنگلزئی ، ڈاکٹر علی احمد قمبرانی سمیت سینکڑوں کی تعداد میں سیکرٹریز ، ڈپٹی یونٹ سیکرٹریز اور ضلعی کونسلران موجود تھے انہوں نے کہا کہ 20ستمبر کو کوئٹہ میں منعقد ہونا والا جلسہ عام سنگ میل ثابت ہو گا پارٹی رہنماء و ورکر دن رات انتھک محنت کر کے جلسہ عام کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کریں بلوچ عوام اور بلوچستانی جلسے میں شرکت کو یقینی بنائیں کوئٹہ و دیگر اضلاع میں آئے روز پارٹی کے پروگرامز سے ثابت ہوتا ہے کہ پارٹی سیسہ پلائی دیوار کی مانند سیاسی قوت بنتی جا رہی ہے پارٹی میں ڈسپلن ، نظم و ضبط اور محنت سے پارٹی فعال ہوتی جا رہی ہے پارٹی ورکروں میں نظم و ضبط باعث مسرت ہے انہوں نے کہا کہ بلوچ فرزند ہونے کے ناطے بلوچستان کے مالک ہیں بلوچستان پر مکمل واک و اختیار اور حق ملکیت چاہتے ہیں گوادر کاشغر اقتصادی روٹ اس وقت تک قابل قبول نہیں ہو سکتا جب تک پورٹ کا مکمل واک و اختیار بلوچستان اور بلوچوں کے پاس نہ ہو ایسی ترقی بے سود ہو گی اگر ہمیں سونے کے تاج کیوں نہ پہنائے جائیں گوادر و صوبے کے غیور بلوچوں کی زندگی ، معاشی حالات میں تبدیل نہ آ سکے تو ایسی ترقی کو کیا کرنا گوادر کے بلوچوں آج صاف پانی تک میسر نہیں زندگی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدام نہیں کئے جا رہے اقتصادی روٹس کا ڈھنڈورا پیٹا جا رہا ہے لیکن کوئی یہ کہنے کی زحمت تک نہ کرتا کہ گوادر ، جیونی ، اورماڑہ سمیت ساحل بلوچ کے وارثوں کو پانی میسر ہے یا نہیں بلوچوں کے ہزاروں سالہ تاریخ کو ملیامیٹ کرنے کی ٹھان لی گئی ہے قانون سازی کر کے غیر ملکی اور دیگر صوبوں سے آئے ہوئے لوگوں کو یہاں ووٹ ڈالنے ،لوکل ، شناختی کارڈز سے اجراء کی ممانعت ہونی چاہئے افغان مہاجرین جو مہمان بن کر آئے اب ہمیں ہی مہمان بنانے چلے ہیں ہماری سرزمین پرہمیں اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں موجودہ حالات کا مقابلہ تب ہی کیا جا سکتا ہے جب ہم پارٹی کو مزید مضبوط و منظم کریں گے بلوچستان کیلئے اٹھ کھڑے ہو کر مقابلہ کرنا ہوگا یہاں پر کوشش کی گئی کہ خوف و ہراس پھیلا کر سیاسی جدوجہد کو ڈرائنگ روم تک محدود کیا جائے لیکن 2اپریل2006ء ، 28جون 2009ء کو پارٹی نے تاریخی جلسے منعقد کرائے اور اب بھی 20ستمبر 2015ء کو تاریخی جلسہ منعقد کر کے ثابت کریں گے کہ بی این پی عوامی سیاسی قوت ہے ہم چاہتے ہیں کہ ڈرائننگ روم کی سیاست سے نکل کر میدانوں میں سیاسی اور عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا جائے انہوں نے کہا کہ انتخابات میں پارٹی کو بلوچ عوام نے اپنا مینڈیٹ دیا لیکن فرشتوں نے اپنا کمال دکھا کر جعلی قیادت کو آگے لائے بلوچستان کے غیور عوام بخوبی علم رکھتے ہیں کہ ان لوگوں کی کوئی سیاسی وقعت ہے نہ انہیں عوامی پذیرائی حاصل ہے اجلاس میں 20ستمبر کے تاریخی جلسہ عام کو کامیاب بنانے کے حوالے سے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں تاکہ تیاریوں کو حتمی شکل دی جا سکے اجلاس میں بلوچستان کے ترقی پسند ، قوم دوست ، وطن دوست طبقات سے اپیل کی گئی کہ وہ اس تاریخی جلسہ عام کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کریں 20ستمبر کو منعقد ہونے والا جلسہ عام بیاد ادا بابے لہڑی ، شہید عبدالعزیز گمشادزئی منعقد ہو گاجلسے میں کوئٹہ کے نو منتخب کابینہ کی تقریب حلف برادری بھی ہو گی جلسہ عام شاہوانی اسٹیڈیم سریاب میں منعقد کیا جائے گا آج بروز پیر برما ہوٹل سریاب میں جلسے کو کامیاب بنانے کے حوالے سے کیمپوں لگائے جائیں گے جو عوام کو آگاہی فراہم کریں گے ۔