برلن: جرمنی میں رہنے والے پاکستانی شخص نے غیرت کے نام پر اپنی 19 سالہ بیٹی کو گلا گھونٹ کر قتل کردیا۔
جرمن ویب سائٹ bild.de کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈارمسڈیڈٹ کے علاقے میں رہنے والے ملزم اسد اللہ اور ان کی اہلیہ شازیہ ایک مقامی عدالت میں اپنی بیٹی لاریب کے قتل کے مقدمہ کا سامنا کررہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ پاکستانی نژاد خاندان لاریب کے اپنے دوست سے قریبی تعلقات کے مخالف تھے تاہم اس کے باوجود وہ دونوں ملتے رہے.
اکتالیس سالہ شازیہ کا کہنا ہے کہ لاریب کئی راتوں تک گھر سے غائب رہی اور اس نے اسکارف پہننا بھی چھوڑ دیا تھا جب کہ ایک روز انہیں پولیس کی جانب سے خط موصول ہوا جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی بیٹی کنڈم چوری کرتے ہوئے پکڑی گئی ہے.
شازیہ کے مطابق “اس موقع پر یہ واضح ہو گیا کہ لاریب کے اپنے دوست کے ساتھ جنسی تعلقات قائم ہیں. جب میں نے اپنے شوہر کو خط دکھایا تو وہ آگ بگولہ ہو گئے.”
رپورٹ کے مطابق رواں سال 28 جنوری کو اسد اللہ نے مبینہ طور پر اپنی بیٹی کو گلا گھونٹ کر قتل کیا جب کہ لاریب کی والدہ نے اسے روکنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا اور بعد میں لاریب کی لاش کو ٹھکانے لگانے میں اسد اللہ کی مدد بھی کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دونوں نے لاریب کی لاش اپنے گھر سے دس منٹ دور جنگل میں پھینک دی جسے اگلی صبح ایک راہگیر نے دریافت کیا۔
لاریب کے والد 51 سالہ اسد اللہ خان نے اپنی بیٹی کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ وہ اپنی بیٹیوں اور بیوی سے محبت کرتا ہے اور اگر وہ لاریب کو واپس لاسکتا تو ضرور لے کر آتا.
مقامی عدالت میں اس کیس کی سماعت جاری ہے.
جرمنی: پاکستانی شہری نے ‘غیرت’ کے نام پر بیٹی قتل کر دی
وقتِ اشاعت : September 29 – 2015