|

وقتِ اشاعت :   September 29 – 2015

برلن: جرمنی میں رہنے والے پاکستانی شخص نے غیرت کے نام پر اپنی 19 سالہ بیٹی کو گلا گھونٹ کر قتل کردیا۔ جرمن ویب سائٹ bild.de کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈارمسڈیڈٹ کے علاقے میں رہنے والے ملزم اسد اللہ اور ان کی اہلیہ شازیہ ایک مقامی عدالت میں اپنی بیٹی لاریب کے قتل کے مقدمہ کا سامنا کررہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مذکورہ پاکستانی نژاد خاندان لاریب کے اپنے دوست سے قریبی تعلقات کے مخالف تھے تاہم اس کے باوجود وہ دونوں ملتے رہے. father اکتالیس سالہ شازیہ کا کہنا ہے کہ لاریب کئی راتوں تک گھر سے غائب رہی اور اس نے اسکارف پہننا بھی چھوڑ دیا تھا جب کہ ایک روز انہیں پولیس کی جانب سے خط موصول ہوا جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی بیٹی کنڈم چوری کرتے ہوئے پکڑی گئی ہے. شازیہ کے مطابق “اس موقع پر یہ واضح ہو گیا کہ لاریب کے اپنے دوست کے ساتھ جنسی تعلقات قائم ہیں. جب میں نے اپنے شوہر کو خط دکھایا تو وہ آگ بگولہ ہو گئے.” رپورٹ کے مطابق رواں سال 28 جنوری کو اسد اللہ نے مبینہ طور پر اپنی بیٹی کو گلا گھونٹ کر قتل کیا جب کہ لاریب کی والدہ نے اسے روکنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا اور بعد میں لاریب کی لاش کو ٹھکانے لگانے میں اسد اللہ کی مدد بھی کی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ دونوں نے لاریب کی لاش اپنے گھر سے دس منٹ دور جنگل میں پھینک دی جسے اگلی صبح ایک راہگیر نے دریافت کیا۔mother لاریب کے والد 51 سالہ اسد اللہ خان نے اپنی بیٹی کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ وہ اپنی بیٹیوں اور بیوی سے محبت کرتا ہے اور اگر وہ لاریب کو واپس لاسکتا تو ضرور لے کر آتا. مقامی عدالت میں اس کیس کی سماعت جاری ہے.