کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے نوجوان صلاحیتوں میں کسی سے کم نہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ انہیں اپنی ان صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع فراہم کر کے ملک و صوبے کی ترقی میں حصہ لینے کے قابل بنایا جائے، حکومت اپنے نوجوانوں کو تعلیم و فنی تربیت کے مواقعوں کی فراہمی کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے، ہم توقع رکھتے ہیں کہ قومی ادارے بھی اس حوالے سے ہماری معاونت کریں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ائیر وائس مارشل فاروق حبیب سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ جنہوں نے جمعرات کے روز یہاں ان سے ملاقات کی، بیس کمانڈر سمنگلی ائیر بیس بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملاقات کے دوران دیگر امور کے علاوہ صوبے کے نوجوانوں کی پاک فضائیہ کے تعاون سے فنی تربیت اور انہیں روزگار کی فراہمی سے متعلق امور پر خصوصی طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاک فوج صوبے کے نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں فنی تربیت کی فراہمی میں گرانقدر تعاون کر رہی ہے جس کے لیے صوبائی حکومت اور پاک فوج کے اشتراک سے کوئٹہ اور گوادر میں ٹیکنیکل ٹریننگ کے ادارے کام کر رہے ہیں، انہوں نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ پاکستان ائیرفورس اور پاکستان نیوی اسی طرز پر بلوچستان کے نوجوانوں کو فنی تربیت کی فراہمی میں معاونت کریں اور انہیں ان قومی اداروں میں تربیت کے بعد روزگار بھی فراہم کیا جائے، اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے ائیر وائس مارشل فاروق حبیب نے کہا کہ پاکستان ائیرفورس بلوچستان کے تعلیم یافتہ اور بیروزگار نوجوانوں کو ٹیکنیکل ٹریننگ کی فراہمی کے لیے تیار ہے، جنہیں مختلف شعبوں میں تربیت فراہم کرکے نہ صرف ائیرفورس میں ملازمتیں دی جائیں گی بلکہ انہیں مختلف فضائی کمپنیوں میں ملازمت کے حصول کے قابل بھی بنایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فضائیہ کے زیر اہتمام اس نوعیت کے تربیت کے پروگرام کے پی کے اور سندھ میں جاری ہیں، پاک فضائیہ حکومت بلوچستان کے ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹروں میں تربیت کا اہتمام کر سکتی ہے جہاں ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹروں کے انسٹرکٹرز کو ماسٹر ٹرینر کے طور پر نوجوانوں کو تربیت کی فراہمی کے لیے تیار کیا جائیگا جبکہ سمنگلی ائیر بیس پر بھی تربیتی کورسز کے انعقاد کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے انہیں صوبائی حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے کے نوجوانوں کو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔ دریں اثناء وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے جمعرات کے روز پشین قومی جرگہ کے وفد نے صوبائی وزیر سردار مصطفی خان ترین اور رکن اسمبلی سید لیاقت آغا کی قیادت میں ملاقات کی۔ وفد میں مختلف سیاسی پارٹیوں کے نمائندے اور پشین کے معتبرین بھی شامل تھے۔ وفد نے وزیر اعلیٰ کو پشین کے مختلف مسائل بلخصوص امن و امان کے مسئلے سے آگاہ کیا۔وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پشین سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں امن و امان کی بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ وسائل کی کمی کے باوجود حکومت پولیس اور لیویز فورس کو جدیدآلات اور تربیت کی فراہمی کے لئے کوشاں ہے تاکہ انکی کارکردگی میں بہتری لائی جاسکے ،وزیر اعلیٰ نے وفد کو یقین دلایا کہ پشین انتظامیہ کو مزیدفعال کیا جائیگااور امن و مان کی بہتری کی لئے پشین میں پولیس اور لیویزکی نفری کو بڑھایا جائیگا اور گشت اور پولیس اور لیویز چوکیوں میں اضافہ کیا جائیگا۔ اس موقع پر وفد نے وزیر اعلیٰ کی قیادت میں صوبائی حکومت کی جانب سے صوبے میں امن و امان کی بہتری اور ترقی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا جبکہ وفد نے یقین دلایا کہ پشین کے عوام امن او امان کے قیام اور ضلع کی ترقی کے لئے حکومتی اقدامات میں بھرپور تعاون جاری رکھیں گے۔