کوئٹہ: کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا ہے کہ گہرا تنگ ہونے پر شہر پسند اور تناؤ کا شکار ہوگئے ہیں اور معصوم عوام کو نشانہ بنارہے ہیں ، اب دہشت گردوں کو حتمی انجام تک پہنچانے کا وقت آگیا ہے ۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں ، سریاب روڈ پر بم دھماکے کی جگہ کا معائنہ کرنے اور سی ایم ایچ میں زخمیوں کی عیادت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے بھی ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ سدرن کمانڈ کی کمان سنبھالنے کے بعد لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض کی یہ پہلی رویاتی ملاقات تھی۔ دونوں نے بلوچستان کے حالات پر تبادلہ خیال کیا اور بلوچستان کے حالات میں مزید بہتری اور ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کا عزم کیا۔ دونوں نے کل کے رونما ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کی بھی پُرزور مزمت کی۔ کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے آج آئی جی ایف سی میجر جنرل شیر افگن اور دیگر حکام کے ہمراہ کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ اسی دوران انہوں نے شہر میں سکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ بھی لیا اور ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں کے حوصلے کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ انشاء اللہ قانون نافذ کرنے والے تمام ادارے پولیس اور ایف سی کے شانہ بشانہ شرپسندوں کے مذموم عزائم کو ناکام بناتے ہوئے امن ویکجہتی کی فضا کو قائم رکھیں گے اور اس مقصد کے حصول کے لیے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا۔کمانڈر سدرن کمانڈ نے کل رات مسافر بس پر ہونے والے بزدلانہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شرپسند کے گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں کا گھیرا تنگ ہو چکا ہے جس کے نتیجہ میں شر پسندبوکھلاہٹ اور تناؤ کا شکار ہیں۔ یہ حملہ دراصل معصوم عوام پر حملہ ہے ۔ ان شرپسند وں نے اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود کسی اہم مقام اور شخصیت کو نشانہ بنانے میں ناکامی پر اب معصوم، نہتے اور غریب عوام کو نشانہ بنانے کی گھناؤنی حرکت کی ہے جس کے نتیجے میں معصوم جانیں لقمہ اجل کا نشانہ بنیں۔ یہ حملہ پاکستان مخالف اور پُرامن بلوچستان مخالف سوچ کا نتیجہ ہے۔ جس کے سدِ باب کے لیے حکومت پاکستان، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور عوام یکجا ہو چکے ہیں۔ کمانڈر سدرن کمانڈ نے کہا کہ اب دہشت گردوں کو حتمی انجام تک پہنچانے کا وقت آگیا ہے اس موقع پر انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ بحیثیت ذمہ دار شہری کسی بھی قسم کی مشکوک سرگرمی، افراد یا اشیا ء کی اطلاع فوری طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروںیا 1135 پر کریں تاکہ فوری طور پر اسکا سدِ باب کیا جاسکے۔ واپسی پر جنرل عامر ریاض نے سی ایم ایچ کا دورہ اور زخمیوں کی عیادت بھی کی۔ آخر میں انہوں نے اس عزم کا اظہا ر کیا کہ جب تک عوام اور قانون نافذ کرنے والے ادارے متحد ہو کر مادرِ وطن کی حفاظت کر تے رہیں گے اس وقت تک کوئی ہمیں میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتاچنانچہ ہم سب پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ اپنی ذمہ داریاں بااحسن و خوبی انجام دیتے رہیں تاکہ دشمن اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہ ہوسکے۔