|

وقتِ اشاعت :   October 22 – 2015

قلات: آل پارٹیز قلات کے وفد نے جس میں جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے سیکرٹری جنرل میر مبارک خان محمدحسنی تحصیل امیر مفتی ناصر بی این پی کے صدر خیر جان بلوچ، وڈیرہ محمد رحیم مینگل بی ایس او کے سابقہ صدر یٰسین بلوچ انجمن تاجران کے صدر میر منیر احمد شاہوانی، بی این پی عوامی کے رہنماء عزیز مغل، نیشنل پارٹی کے خلیل مغل، مسلم لیگ کے عبدالواحد ، چیئرمین یو سی ملکی میر علی نواز محمدحسنی، ٹکر ی نبی بخش محمدحسنی ودیگر نے گیس بلنگ آفیسرنذیر بلوچ سے قلات گیس آفس میں ملاقات کرتے ہوئے قلات میں گیس بحران کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی‘ اس موقع پر آل پارٹیز کے رہنماؤں نے کہا کہ گزشتہ سات سال سے قلات کوگیس کی فراہمی روک دی گئی ہے جبکہ گیس حکام زبردستی ماہانہ لاکھوں روپے کے بل وصول کر رہے ہیں جبکہ ایم ڈی گیس نے بذریعہ اخبارات خود اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ سات سالوں سے قلات کو گیس کی فراہمی روک دی گئی ہے جبکہ کوئٹہ میں ایم ڈی بیٹھ کر لاکھوں روپے کے بل غریب صارفین کو تھما دیتے ہیں جو کہ عوام کے ساتھ بڑی زیادتی ہے، شدید سردی میں گیس بحران کے ساتھ ساتھ لکڑی بھی ناپید ہو چکی ہے، قلات کے عوام گیس نہ ملنے کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں، وفد نے کہا کہ سولہ انچ گیس پائپ لائن کئی سالوں سے التواء کا شکار ہے جبکہ قلات کی گیس مستونگ کو دینے کی منصوبہ بندی ہوئی ہے، عوام قلات کی گیس پائپ لائن سے مستونگ گیس پائپ لائن کو منسلک کرنے کی کبھی اجازت نہیں دینگے ،آل پارٹیز کے رہنماؤں نے کہا کہ اگر گیس حکام نے قلات کو گیس کی فراہمی بحال نہیں کی اور سولہ انچ پائپ لائن سے مستونگ کو منسلک نہ کیاگیا تو ہم اپنے احتجاجاً میئر ڈپٹی کمشنر قلات کے آفس میں جمع ہوکر نہ ختم ہونے والی احتجاجی تحریک چلائینگے