جیکب آباد: جیکب آباد کوئٹہ روڈ پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 بچوں سمیت 22 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں کوئٹہ روڈ پر دھماکا ہوگیا، دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی جس کے نتیجے میں 5 بچوں سمیت22 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، دھماکے کے فوری بعد ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کرتے ہوئے لاشوں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔دھماکا قومی شاہراہ پر لاشاری محلے کے پارک کے قریب ہوا جس میں زخمی ہونے والوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔ پولیس کے مطابق جیکب آباد کوئٹہ روڈ پر ہونے والا دھماکا خود کش حملہ تھا اور جائے وقوعہ سے مشکوک شخص کا سر اور بازو ملے ہیں جنہیں قبضے میں لے لیا گیا ہے۔دھماکے کے بعد سندھ۔بلوچستان سرحد کو سیل جبکہ رینجرز اور پولیس کو تعینات کردیا گیا ہے،وزیراعظم نوازشریف نے جیکب آباد میں دھماکے کی مذمت کی ہے جبکہ انہوں نے انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس اور غمزدہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار بھی کیا، دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی ہے جب کہ وزیراعلیٰ نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔واضح رہے کہ ملک بھر میں 9 محرم الحرام کے جلوس نکالے گئے جس میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملک کے دیگر شہروں میں موبائل فون سروس بھی معطل ہے جب کہ اس دوران کئی شہروں میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی بھی عائد ہے۔ جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے جیکب آباد میں جلوس میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ایسے انتہائی و حشیانہ عمل قرار دیا ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے جاں بحق عزاداروں کے ورثہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمی افراد کی جلد صحت یابی کے لئے بھی دُعا کی ہے۔