کوئٹہ : وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بھاگ کے علاقے چھلگری کے امام بارگاہ میں خود کش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت دشمن اور اسلامی تعلیمات کے منافی اور بلوچستان کی روایات سے بغاوت قرار دیا ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ اسلام امن و سلامتی کا دین ہے اور جو ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کے قتل کے مترادف قراردیتا ہے، بے گناہ افراد کو نشانہ بنانے والوں کا نہ تو انسانیت سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی دین اسلام سے، وزیرا علیٰ نے کہا ہے کہ شہری علاقوں میں محرم الحرام کے دوران موثر سیکورٹی انتظامات کے باعث اب دہشت گرد صوبے کے دور افتادہ علاقوں کا رخ کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ بے گناہ افراد کو نشانہ بنانے والے کسی بھی صورت قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے انہیں ہر صورت ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا، وزیر اعلیٰ نے چھلگری امام بارگاہ میں خودکش حملے کے بعد صوبہ بھر کے دور افتادہ علاقوں کے امام بارگاہوں کی سیکورٹی کو مزید موثر اور سخت کرنے کی ہدایت کی ہے، وزیر اعلیٰ نے دہشتگردی میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ میں زخمی افراد کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے اور محکمہ صحت کے حکام کو زخمی افراد کو بہتر علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کی بھی ہدایت کی ہے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کمشنر نصیر آباد اور ڈی آئی جی نصیر آباد سے واقعہ کی رپورٹ طلب کی ہے۔دریں اثناء وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ صوبے میں خواتین کی فنی تعلیم سے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہونے کے ساتھ صوبے میں غربت کے خاتمے میں مدد ملے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے حکومت بلوچستان اور یو این ایچ سی آر کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط کی منعقدہ تقریب کے موقع پر کیا ، یاداشت پر صوبائی سیکریٹری محنت و افرادی قوت حامد الکریم اور یواین ایچ سی آر بلوچستان کے سربراہ دنیش لال نے دستخط کئے جس کے تحت یو این ایچ سی آر لورالائی میں 103ملین روپے کی لاگت سے وویمن ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر قائم کرے گی اور مذکورہ سینٹر میں 4مختلف شعبوں میں خواتین کو تربیت فراہم کی جائے گی، اس کے علاوہ لورالائی میں موجودہ ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر برائے مرد کی تزئین و آرائش ، تعمیر و مرمت کے ساتھ ساتھ ٹریننگ کے جدید آلات بھی فراہم کئے جائیں گے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے یو این ایچ سی آر کی خواتین کی تربیت کے لیے مذکورہ منصوبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کی تیکنیکی تربیت سے خواتین کو نہ صرف روزگار کے بہتر مواقع میسر آئیں گے بلکہ صوبے میں غربت کے خاتمے میں بھی مدد ملے گی، انہوں نے کہا کہ جس معاشرے کا نصف سے زائد آبادی معاشی سرگرمیوں سے لاتعلق ہو وہ کبھی ترقی نہیں کر سکتا، صوبے کی خواتین کو بھی معاشی سرگرمیوں میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ اس قسم کے منصوبوں سے خواتین کو روزگار کے بہتر مواقع میسر ہونگے، انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ادارے صوبے میں غربت کے خاتمے، فنی تعلیم اور لوگوں کو عالمی معیار کے مطابق تربیت کے لیے صوبائی حکومت کو معاونت فراہم کریں تاکہ لوگوں کا معیار زندگی بہتر اور صوبہ خوشحال ہو، اس موقع پر صوبائی مشیر جنگلات و امور حیوانات عبیداللہ بابت، رکن صوبائی اسمبلی نصر اللہ زیرے ، کمشنر افغان رفیوجیز غضنفر علی آغا، مس جویریہ ترین اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔