|

وقتِ اشاعت :   October 29 – 2015

کراچی: ہندوستانی کرکٹ بورڑ(بی سی سی آئی) نے خط کے ذریعے تحریری طورپر پاکستان کرکٹ بورڑ (پی سی بی) کے چیئرمین شہریارخان سے ششانک منوہر سے طے شدہ ملاقات کی منسوخی پر باقاعدہ معذرت کرلی۔ پی سی بی کے میڈیا آپریشن امجد حسین نے کہاکہ “ہمیں بی سی سی آئی کی جانب سے خط موصول ہوا ہے جس میں انھوں نے 19اکتوبر کوممبئی میں پیش آنے والے واقعے پر معافی مانگی ہے۔” بی سی سی آئی نے خط میں تحریر کیاہے کہ انھوں نے ہندوستانی حکومت سے روایتی حریفوں کے درمیان دوطرفہ سیریز کی منظوری کے لیے بات کی ہے۔ پاکستان اور ہندوستان نے گزشتہ سال ایک معاہدے کی یادداشت کر دستخط کیے تھے جس کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان 2015-2023 تک چھ سیریز کھیلی جانی ہیں. شہر یارخان اسی سلسلے میں پی سی بی کے دو دیگر آفیشل کے ہمراہ بی سی سی آئی کے صدر ششانک منوہر سے حتمی مذاکرات کرنے ہندوستان گئے تھے۔ تاہم پندوستان کی انتہاپسند جماعت شیو سینا کے کارکنوں نے ممبئی کے وانکھڈے اسٹیڈیم میں طے شدہ ملاقات کو سبوتاژ کیا تھا جب 40سے 50 کے قریب کارکنوں نے بی سی سی آئی کے دفتر پر دھاوا بول دیا تھا۔ انتہا پسند جماعت کے دبا= پر ہندوستانی بورڈ نے مذاکرات منسوک کر دیے تھے. پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ شہریار خان کو بی سی سی آئی کے صدر ششانک منوہر کا خط موصول ہوا جس میں انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں سیریز کے حوالے سے انہوں نے ہدنوستانی حکومت سے رابطہ کر کے مشورہ مانگا ہے۔ پی سی بی کا کہنا تھا کہ میٹنگ کی منسوخی پر ششانک منوہر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے معذرت مانگی ہے اور پی سی بی کو یہ پیغام دیا ہے کہ پاک انڈیا سیریز کے حوالے سے بی سی سی آئی نے ہندوستانی حکومت سے حتمی رائے مانگ لی ہے۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ سیریز نہ ہونے کی صورت میں ہمارے پاس متبادل پلان موجود ہے لیکن ہمیں امید ہے بی سی سی آئی اپنے وعدے پر قائم رہے گی۔ پی سی بی نے اپنے سابقہ موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ کھیل اور سیاست کو الگ الگ رکھا جائے اور ہمیں امید ہے کہ دوطرفہ کرکٹ تعلقات کو سبوتاژ کرنے والے شدت پسندوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں بنے گا۔